Meri Tehreer: Musafir انجانی راہوں کا مسافر میں ایک مسافر ہوں! انجانی منزل کی طرف گمنام راستوں میں بھٹکنے والا مسافر! لیکن ایسا بھی نہیں، میری منزل...
Author - Masood
ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!
تیری یاد نے کیا ہے دل کو بے قرار بہت تیری یاد نے کیا ہے دل کو بے قرار بہت تجھے بھول جانا بھی ہے اسے دشوار بہت آج تو چلے آؤ دل کے آس بندھانے کے لیے گو...
Mera Qasoor منزل جدا جدا ہے، تقدیر خفا خفا ہے قسمت بنانے والے، میں تجھ سے پوچھتا ہوں میرا قصور کیا ہے؟ اک ستارہ ٹوٹا ہے کسی دل کے آسماں کا وہ ستارہ...
Meri Shaairi: Sehra Sehra صحرا صحرا منزل کی جستجو میں بھٹک رہا ہوں صحرا صحرا لوگوں سے بھری وادی ہے اور میں ہوں تنہا دو قدم اٹھتے ہیں تو یاد آتی ہے...
Mera Qasoor Uska Sila میری آنکھوں کے آئینے میں عکس دیکھا توُ نے میرے ہونٹوں کے پیمانے سے پیاس بجھائی توُ نے میری بانہوں کے قلعے میں پناہ لی توُ نے...
Meri Shaairi: Meri Bhi Chand Majbooriyan Hain مجبوریاں میری بھی چندمجبوریاں ہیں گر مدِ نظر رکھو اپنی بے گناہیاں مت گنو‘ میری بھی خبر رکھو نوشتۂ تقدیر...
Meri Shaairi: Meri Khushi Per Gham Key Baadal میری خوشی پر میری خوشی پر غم کے بادل چھائے ہیں‘ برسے ہیں سکون کے اک پل کے لیے یہ نین نگوڑے تڑپے ہیں‘...
Meri Shaairi: Khiyaali Baatein خیالی باتیں میں کب تلک دئیے چوکھٹ پہ جلا کے رکھوں آنے والا شاید نہ آئے کیوں آس بندھا کے رکھوں وہ اتنا بے وفا نہیں کہ...
Meri Shaairi: Door Sitaron Mein Duniya Basaii تنہائی دور ستاروں میں دنیا بسائی آج خیالوں میں بھی ہے تنہائی کس کو پکاروں؟ کس کو بلاؤں؟ نہیں کوئی ہمدم...







