Meri Shairi

تیری یاد نے کیا ہے دل کو بے قرار بہت

تیری یاد نے کیا ہے دل کو بے قرار بہت

تیری یاد نے کیا ہے دل کو بے قرار بہت

تیری یاد نے کیا ہے دل کو بے قرار بہت
تجھے بھول جانا بھی ہے اسے دشوار بہت

آج تو چلے آؤ دل کے آس بندھانے کے لیے
گو تیری راہوں میں حائل ہیں درودیوار بہت

اندوہ و غم کی بندش ہے، دل ہے اور ہم ہیں
ملی ہے وہ زندگی جو ہے سوگوار بہت

دل کی یہ چند دھڑکنیں بھی تیرے نام کی پابند
تیرے وعدوں پہ کرے دل اعتبار بہت

تم نہ آئے تیرے بعد، موسم بدلے، رتیں بیتیں
ہم رہے مضطرب، اداس گذری بہار بہت

یاد تمہاری آگ لگائے، دل کی اداسی بڑھتی جائے
چہرہ تمہارا رُوبَرُو، آنکھ میری اشکبار بہت

آہی جائے گا قرار بھی، چوٹ ابھی یہ نئی ہے
بھول ہی جاؤنگا مسعودؔ کو، ابھی تو ہے دشوار بہت

مسعودؔ

dar o deewar, dhadkan, dil e beqrar, sogwar, urdu poetry, urdu post, urdu forum, shayeri urdu, zindagi shayeri.

Shab-o-roz

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW