Meri Shairi Shab-o-Roz

Mera Qasoor Kya Hai?

Meri Shaairi: Mera Qasoor Kya Hai?
Mera Qasoor

منزل جدا جدا ہے، تقدیر خفا خفا ہے
قسمت بنانے والے، میں تجھ سے پوچھتا ہوں
میرا قصور کیا ہے؟

اک ستارہ ٹوٹا ہے کسی دل کے آسماں کا
وہ ستارہ بن گیا ہے اک کھلونا جہاں کا
دنیا بنانے والے میں تجھ سے پوچھتا ہوں
میرا قصور کیا ہے؟

ٹھکرایا ہوا ہوں، میں جہانِ فانی کا
تنکوں سے کمتر ہے، مول زندگانی کا
زندگی دینے والے میں تجھ سے پوچھتا ہوں
میرا قصور کیا ہے؟

گلہ تجھ سے کیا ہے، دنیا نے کافر کہا
تو ہی بتا دے مجھے، ہو گا آخر کیا
آخرت بنانے والے میں تجھ سے پوچھتا ہوں
میرا قصور کیا ہے؟

منزل جدا جدا ہے، تقدیر خفا خفا ہے
قسمت بنانے والے میں تجھ سے پوچھتا ہوں
میرا قصور کیا ہے؟

مسعود

Meri Shaairi: Mera Qasoor Kya Hai?

Shab-o-roz

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW