سنگ رہنے کی کھائی تھی قسم ذرا آہستہ چل
.غزل
[spacer size=”10″]
سنگ رہنے کی کھائی تھی قسم ذرا آہستہ چل
آج کس سے کہیں اکیلے ہم ذرا آہستہ چل
وہ کرے اپنی تباہی کا گلہ کس کے ساتھ
جس کو اپنوں نے دئیے ہوں غم ذرا آہستہ چل
زندگی کی بھی تمنا نہ رہی تیرے بعد
راہ میں چھوڑ گیا آج صنم ذرا آہستہ چل
دل یہ کہتا ہے کہ پھر ہو گا ملن تیرے ساتھ
فاصلے رہ گئے بہت ہی کم ذرا آہستہ چل
[spacer]
.فناؔ
Add Comment