Meri Tehreerein Shab-o-Roz

Meri Tehreer: Faisla

Meri Tehreer: Faisla

Meri Tehreer: Faisla

فیصلہ – ایک فلمی مکالمہ

مری محبوب!
یہ زندگی کے میلے ہیں، اِس میں بہت لوگ ملتے ہیں اور بہت سے بچھڑتے ہیں ۔
جو بچھڑجائے اُس کو بھول جانا چاہیے اور جو مل جائے اُسے کھونا نہیں چاہیے۔
وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا۔ لیکن یہ ایسے زخم لگا جاتا ہے جو صرف دل کی پختگی کی وجہ ہی سے بھر سکتے ہیں۔
مری محبوب ! ایسا نہ ہوکہ بہت دیر ہوجائے اور وقت کی سنگینی اپنی چال چل جائے۔
تذبذب اور بدگمانیوں کو دل سے نکال کر اپنے دل کو ایک بات پر مضبوط کرلے کہ کیا کرناہے؟
خوبیوں اور خامیوں کا موازنہ کرو، نیت اور اعمال کو پرکھو،جو ہوااُس کے اسباب دیکھو، جو کرنا ہے اُس کا طریقہ سوچو۔
دل میں آئے شکوک کبھی نہیں جاتے، مگر سوائے پچھتاؤں کے کچھ نہیں دیتے۔
شکوک صرف مفاہمت ہی سے دورہوتے ہیں۔ مفاہمت کے لیے دلوں کا صاف ہونا ضروری ہے۔ ایک بات منوانی پڑے تو ایک ماننی پڑتی ہے۔
جو تمہارے اختیار میں آج ہے وہ کل نہیں ہوگا اور جو کل آئے گی اُسے کوئی نہیں جانتا۔ اپنے آپ کو حالات کے دھارے پر نہیں چھوڑ دینا چاہیے۔
حالات کبھی کسی کا ساتھ نہیں دیتے۔ اپنے حالات کو خود ہی سنوارنا پڑتا ہے۔
مری محبوب! اپنی ہمت کو یکجا کرو اور ایک ایسا فیصلہ کردو جو کل کے لیے بہترہو۔
تم جانتی ہو محبوب کہ کچھ پانے کے لیے کچھ قربان کرنا پڑتا ہے، جہاں کوئی برائی ہو وہاں اچھائی بھی ہوتی ہے۔
اندھیرے کے بعد ہی سویرا ممکن ہے۔اپنے دل کو یکجا کرلواور ایک ہی بار ایک قوی فیصلہ کرلو۔
Meri Tehreer: Faisla

بقلم: مسعودؔ

Shab-o-roz

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW