Sikah-e-Be’muhr ٹوٹ کر گرنا ہو جس کا مقدر‘ وہ گوہر ہوں میںجو کبھی استعمال نہ ہو سکے وہ سکۂ بے مہر ہوں میںشومئِ تقدیر کی یہ ادا بھی دیکھی ہم نےثریّا...
Archive - December 16, 2018
Bahaney dildar خونِ جگر سے کیے ہیں روشن دیپ پیار کے بے جان کیوں ہیں یارب بہانے دلدار کے یہ وہی دلدار ہے جس کے دل کے لیے ہو کے رہ گئے ہم تختہ دار کے شکوہ تجھ سے...
Char Su جب بھی مرے چار سو غم کے اندھیرے بڑھتے ہیں میں تری نام کی شمع اپنے دل میں روشن کرتا ہوں بھولی بسری یادوں میں نقوش ڈھونڈھتا رہتا ہوں کوئی نقشِ پا جو مل...