Rehmat Key Badal
پیاسی ہے من کی دھرتی دو بوند برسا جا
اے رحمت کے بادل اِدھر بھی تو آ جا
بنجر زمین میں کوئی پھول نہیں کھلتا
بچھڑے جو ایک بار کبھی نہیں ملتا
میری آس نہ ٹوٹے مجھے شکل دکھا جا
اے رحمت کے بادل ادھر بھی تو آ جا
ٹوٹی ہیں آہیں میری بکھری ہیں آسیں
جنموں کی دھوپ میں بڑھتی رہیں پیاسیں
کہیں پیاسی نہ مر جاؤں مری پیاس بجھا جا
اے رحمت کے بادل ادھر بھی تو آ جا
یہ خواب ہیں میرے کہ صحراؤں کے سراب
غموں کی تپتی دھوپ میں یادوں کے عذاب
میں ٹوٹ رہی ہوں مجھے من میں سما جا
اے رحمت کے بادل ادھر بھی تو آ جا
Meri Shairi: Rehmat Key Badal
Add Comment