بزمِ سخن گلدستۂ غزل

نعرۂ مستانہ

نعرۂ مستانہ

میں نعرۂ مستانہ، میں شوخیء رندانہ

میں نعرۂ مستانہ میں شوخئ رندانہ
میں تشنہ کہاں جاؤں پی کر بھی کہاں جانا

میں سوزِ محبت ہوں میں ایک قیامت ہوں
میں اشکِ ندامت ہوں میں گوہرِ یکدانہ

میں طاہرِ لاہوتی  میں جوھرِ ملکوتی 
ناسوتی نے کب مجھ کو اس حال میں پہچانا

میں شمعِ فروزاں ہوں میں آتشِ لرزاں ہوں
میں سوزشِ ہجراں ہوں میں منزلِ پروانہ

کس یاد کا صحرا ہوں کس چشم کا دریا ہوں
خود طور کا جلوہ ہوں ہے شکل کا بہانہ

میں حسنِ مجسم ہوں میں گیسوئے برہم ہوں
میں پھول ہوں شبنم ہوں میں جلوہِ جاناناں

میں واصفِ بسمل ہوں میں رونق محفل ہوں
اک ٹوٹا ہوا دل ہوں میں شہر میں ویرانہ

شاعر: واصف علی واصف

بزمِ شاعری

[embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=1RQBrGUERtM[/embedyt]

Main Naaraye Mastana Main Shokhi-e-Rindana, Wasif Ali Wasif, Abida Parveen.


logo 2

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW