Aik Shair Aik Naghma: Tera Shehar aur Main Musafir
ایک شعر
ہوئی ہے رات تو آنکھوں میں بس گیا پھر تو
کہاں گیا ہے میرے شہر کے مسافر تو
فرازؔ تو نے اسے مشکلوں میں ڈال دیا
زمانہ صاحبِ زر اور فقط شاعر تو
ایک نغمہ
Aik Shair Aik Naghma: Tera Shehar aur Main Musafir
ایک شعر
ہوئی ہے رات تو آنکھوں میں بس گیا پھر تو
کہاں گیا ہے میرے شہر کے مسافر تو
فرازؔ تو نے اسے مشکلوں میں ڈال دیا
زمانہ صاحبِ زر اور فقط شاعر تو
ایک نغمہ
ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!
Add Comment