Bahaaney Dil’dar Key خونِ جگر سے کیے ہیں روشن دیپ پیار کے بے جان کیوں ہیں یارب بہانے دلدار کے یہ وہی دلدار ہے جس کے دل کے لیے ہو کے رہ گئے ہیں...
Author - Masood
ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!
Zindagi Nakaam Ho Chuki Hai زندگی ناکام ہو چکی ہے غم سے بھرا جام ہو چکی ہے پینے کی عادت نہیں ساقی ورنہ پینے کی تمنا عام ہو چکی ہے میں تجھے کہاں...
Aey Muslim
مسعودؔ
Bahaar Ki Hai زخم ہوئے ہیں تازہ کہ ابتداء بہار کی ہے اے دل ضبط کرنا! یہ سزا بہار کی ہے اے نسیمِ سحر، جاؤ جو ان کے نگر تو کہنا ‘کرب کی آہوؤں میں...
Bewafa
مسعود
Meri Shairi Rrey ڑ ‘ڑ’ سے شروع ہوتا نہیں کوئی لفظ اردو زباں میں جیسے نہیں کوئی سہارا مسعوؔد دیوانے کا جہاں میں عالم بھی اس نقطہ سے بے...
Insaan Jo Sochta Hai انسان جو سوچتا ہے‘ قسمت میں وہ نہیں محبوب جو چاہتا ہے‘ محبت میں وہ نہیں بہت سی آسیں لگاتا ہے وہ اپنی تقدیر سے خواب جو دیکھتا ہے‘...
Khiyalaat Ki Tarjumani اے قلم کاش تو کرتا میرے خیا لات کی ترجمانی روشنائیِ لہوِ دل سے لکھ دیتا رودادِ زندگانی لب تیرے سے لکھے الفاظ میرے شکوے ہوتے...
Ishq ہمیں برباد نہ کر کچھ بھی نہ مانگ صلہ اپنی وفاؤں کا اٹھائے جا تاعمر جنازہ اپنی تمناؤں کا آہیں نہ بھر ، فریاد نہ کر! اے عشق ہمیں برباد نہ کر...
Rehmat Key Badal پیاسی ہے من کی دھرتی دو بوند برسا جا اے رحمت کے بادل اِدھر بھی تو آ جا بنجر زمین میں کوئی پھول نہیں کھلتا بچھڑے جو ایک بار کبھی نہیں...







