Khizaein ایسی آئی ہیں خزائیں کہ بادِ بہاری کو ترسے ایسی چھائی ہیں گھٹائیں کہ روشنی کو ترسے ایسا لوٹا ہے گردشِ دوراں نے ھمیں آنکھ اشکوں سے بھر گئی ہونٹ...
Meri Shairi
Aankh aur Dil آنکھیں کتنی پاگل ہیں اک صدمہ بھی نہ سہہ سکیں پرُنم ہو گئی ہیں بدن کا ہے اک جُز دل پر نہیں اتنا بزدل صد غم سہے پر نہ ہارا ہمت رازِ محبت آشکار ہوا...
Aakhri Tamana
مسعودؔ
Yadon Ko Sametney Mein… یادوں کو سمیٹنے میں ماہ و سال پڑے تھے داستانِ عشق سننے کو لوگ تیار کھڑے تھے ایک ہی سانس میں سنا دینا میں رودادِ عشق میرے ہونٹوں...
Aik Sawal – Qitaa
مسعودؔ