Judge Arshad Malik Affadavit
کچھ روز پہلے مسلم لیگ نون کی مریم صفدر نے ایک تہلکہ خیز پریس کانفرنس کی،! جس میں اس جج جس نے نوازشریف کو سزا سنائی تھی،! اسکی ایک ویڈیو لیک کی!
[embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=wpVfgLxi5OM[/embedyt]
مریم صفدر اور نون لیگ کی اس پریس کانفرنس کے دوسرے! روز بعد جج ارشد ملک نے اسکا تردیدی بیان جاری کیا۔
پاکستان سپریم کورٹ نے جج ارشد ملک کو Misconduct کے ارتکاب میں ہٹا! کر لاہور ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کا حکم جاری کیا۔
آج جج ارشد ملک نے اپنا بیانِ حلفی قلم بند کرایا۔
اس بیانِ حلفی کے چند خاص خاص نکات یہ ہیں:
اہم نکات
بیانِ حلفی
جج ارشد ملک کے affidavit میں نون لیگ کے پریس کانفرنس سے بڑا انکشافات موجود تھے۔! یوں جج صاحب نے ایک ایک واقعہ کو بیان کر دیا! کہ کس طرح نون لیگ نے ان کو اپروچ کیا! اور نوازشریف کی نسبت فلیگ شپ اور العزیزیہ ریفرنسز میں! اپنی من مانی کے فیصلے لینے کے لیے حتمی الامکان کوشش کی!ارشد ملک نے بتایا کہ فروری 2018 میں انہیں جب اکاؤنٹ بیلٹی کا جج مقرر کیا! تو دو افراد ناصر جنجوعہ اور مہر جیلانی نے رابطہ کیا۔! ملاقات میں ناصر جنجوعہ نے کہا !کہ اس کی خاص سفارش پر اسے جج مقرر کیا گیا ہے۔! دوسرے بندے یعنی مہر جیلانی نے کہا !کہ میں نے کہا نہیں تھا ارشد ملک کو جج بنایا جا رھا ہے۔ Judge Arshad Malik Affadavit
یہ اس وقت کی بات تھی! جب نون لیگ کی حکومت تھی۔! جولائی مین نون لیگ کی حکومت ختم ہوئی! اور عمران خان وزیراعطم بنا۔ اگست میں نوازشریف کے خلاف درجہ بالا دو کیس جج ارشد ملک کی! عدالت میں آئے۔
بلیک میل
ارشد ملک کو کئی ایک مواقع پر کئی لوگوں نے! جن کی ہمدردیاں میاں نوازشریف کے ساتھ تھیں،! اپروچ کیا، اور ڈیمانڈ، ترغیبیں اور دھمکیاں دیں! کہ میاں صاحب پر سے کیس خارج کر دوں۔
ارشد ملک کی affidavit میں بڑے بڑے کلیم کیے گئے ہیں۔! یہ کہ میاں نوازشریف نے ہر ممکنہ رقم دینے کے لیے تیار ہیں اگر انکو ان چارجز میں بری کر دیا جائے۔! جب کیسز کے ٹرائل چل رہے تھے تو میاں صاحب نے ناصر جنجوعہ اور مہر جیلانی کو بھیجا! جو ارشد ملک کو ایک سو ملین روپے کی نسبت سے یورو دینے کو تیار ہیں!، جس میں 20 ملین روپے کے مطابق یوروز انکی گاڑی میں ابھی موجود ہیں۔انکار کے بعد ناصر جنجوعہ کی جانب سے جسمانی نقصان کی دھمکی دی گئی۔
دسمبر کے آخری ہفتے میں دونوں کیسز کا فیصلہ ہوا! جس میں ایک میں میاں نواز شریف کو سزا سنا دی گئی !جبکہ دوسرے میں بری کر دیا گیا۔ Judge Arshad Malik Affadavit
کچھ عرصہ خاموشی کے بعد بلیک میلنگ شروع ہو گئی۔! فروری 2019 خرم یوسف اور ناصر بٹ سے ملاقات ہوئی !جس میں ناصر بٹ نے پوچھا کہ کیا اپ کو ملتان ویڈیو دکھائی گئی ہے۔! ارشد ملک کے کہنے پر کہ میں ایسے کسی ویڈیو کو نہیں جانتا۔ جس پر ناصر بٹ نے کہا آپ کو چند دن تک دکھا دی جائے گی۔ Judge Arshad Malik Affadavit
ویڈیو
کچھ دن بعد ارشد ملک کی ملاقات ایک پرانے دوست میاں طارق سے ہوئی۔میاں طارق نے ارشد ملک کو ایک غیر اخلاقی ویڈیو دکھائی کہ یہ تم ہو۔! جس پر ارشد ملک سخت شرمندہ ہوا۔Judge Arshad Malik Affadavit
اسکے بعد ناصر بٹ اور ناصر جنجوعہ نے ارشد ملک کو اس ویڈیو کو عام کرنے پر بلیک میل کرنا شروع کر دیا کہ میاں نوازشریف کی اعانت کی جائے۔! چونکہ ایک کیس میں فیصلہ نوازشریف کے خلاف لکھا جا چکا تھا! اب ڈیمانڈ یہ تھی کہ ارشد ملک ایک ویڈیو میسج میں یہ کہہ ہے! کہ یہ فیصلہ اس نے بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے صرف اور صرف آرمی اور اسٹیبلشمنٹ کے کہنتے پر لکھا ہے۔Judge Arshad Malik Affadavit Judge Arshad Malik Affadavit
اس ضمن میں اپریل 2019 میں ارشد ملک کو میاں نوازشریف سے ملانے جاتی امرا لے جایا گیا جہاں پر نوازشریف سے ملاقات ہوئی۔ میاں صاحب ارشد ملک سے دوٹوک الفاظ میں سننا چاہتے تھے کہ انکے خلاف فیصلہ آرمی اور اسٹیبلشمنٹ کے حکم پر دیا گیا۔ جب ارشد ملک نے کہا کہ میاں صاحب آپ کے خلاف فیصلہ بہترین ثبوت پر کیا گیا ہے جس پر میاں صاحب برہم ہوئے۔Judge Arshad Malik Affadavit
یہاں پر یہ بات یاد رکھیں کہ میاں نواز کی جیل میں طبیعت خراب ہو گئی تھی اور انہیں علاج پر چھ ہفتے کی ضمانت پر رہا کیا گیا تھا یہ ان دنوں کی بات ہے۔
ناصر بٹ کے مسلسل پریشر اور بلیک میلینگ پر ارشد ملک نے اس بات پر اتفاق کر لیا کہ جو اپیل مسلم لیگ کے وکلا نے تیار کی ہے اس پر اپنے کامنٹ دے دیں۔ اس لیے ناصر بٹ کی ملاقات ارشد ملک سے ہوئی۔ دوران ملاقات ناصر جنجوعہ نے ارشد ملک کی اواز ریکارڈ کر لی۔
مزید رشورتیں
اسکے بعد چھ جولائی کو یہ ریکارڈڈ آڈیو اور کسی اور ویڈیو سے مکس کر کے نون لیگ نے ایک ویڈیو تیار کی جو اوپر لنک میں دی گئی ہے۔Judge Arshad Malik Affadavit Judge Arshad Malik Affadavit
مئی کے آخری دنوں میں ارشد ملک اپنی فیملی کے ساتھ عمرہ ادا کرنے سعودی عرب گیا جہاں پر نون لیگ کے لوگ پہلے ہی سے موجود تھے۔ ان میں ناصر بٹ بھی موجود تھا اس نے ارشد ملک کی ملاقات نوازشریف کے بیٹے حسین نواز سے مسجد نبوی کے سامنے کروائی جس میں حسین نواز نے جارحانہ انداز میں 500 ملین روپے کی رشوت آفر کی، ساتھ ہی برطانیہ، کینڈا یا کسی بھی ملک میں سیٹ کروانے اور جاب تک دلوانے کا وعدہ کیا۔ اسکے بدلے می ارشد ملک یہ بیان دیدے کہ میرا ضمیر اس بات کو قبول نہیں کر رھا کہ میں نے میاں صاحب کو غلط سزا دی ہے۔
پاکستان واپسی پر ارشد ملک کومسلسل دھمکیاں، نتائج بھگتنے کی دھمکیاں اور آفر قبول کر لینے کی باتیں کی!
آر یا پار؟
اب صورتحال یہ ہے کہ نون لیگ نے اپنے لیے بہت گہرا گڑھا کھود لیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ خود اس کمیٹی کو لیڈ کریں گے جو اس ویڈیو اسکینڈل کا تجزیہ کرے گی۔
نون لیگ کے پاس کیا بچا ہے؟ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ویڈیو بالکل درست اور جائز ہیں تو انہیں یہ ویڈیو عدالت میں پیش کرنے ہونگے۔ عدالت ان ویڈیو میں ملوث ہر فرد پر جرح کر سکتی ہے اور ان ویڈیو کی فرنزک بھی کروا سکتی ہے۔ جس کے دو ہی نتائج نکل سکتے ہیں:
اول یا تو ویڈیو اصل ہیں تو پھر جج ارشد ملک پر کیس بنتا ہے، اور ساتھ ہی میاں نوازشریف کو بری کر کے دونوں کیس دوبارہ سے سنے جا سکتے ہیں
دوم اگر ویڈیو جعلی اور دھوکہ دھی پر مبنی ہیں جیسا کہ اس affidavit سے ثابت ہو رھا ہے کہ ہیں، تو پھر نون لیگ بہت بری طرح پھنس گئی ہے۔ اس میں مریم صفدر، شہبازشریف اور دوسرے بہت سارے نون لیگی لیڈران جیل میں جا سکتے ہیں۔
Judge Arshad Malik Affadavit Judge Arshad Malik Affadavit Judge Arshad Malik Affadavit Judge Arshad Malik Affadavit Judge Arshad Malik Affadavit Judge Arshad Malik Affadavit
بقلم: مسعودؔ – کوپن ہیگن 14 جولائی 2019
Add Comment