تہلکہ خیز ویڈیو – مریم صفدر
Maryam Safdar
پریس کانفرنس
آج ایک بہت بڑے ٹی وی چینل نے اعلان کیا کہ آج ایک دھماکہ ہو گا۔
چند گھٹنے بعد ایک پریس کانفرنس ہوئی! جس میں مسلم لیگ ن کی مریم صفدر نے میڈیا کے سامنے ایک تہلکہ مچانے کی کوشش کی!
اس میڈیا بریفینگ میں مریم کے علاوہ شہبازشریف، خاقان عباسی، خواجہ آصف اور دیگران بھی شامل تھے۔
آئیے وہ ویڈیو دیکھتے ہیں:
[embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=lIxZfzKnqzY[/embedyt]
اس ویڈیو کے متعلق میڈم نے خود ہی بتا دیا تھا! کہ اسکی ویڈیو الگ اور آڈیو الگ ہے، دونوں کو پھر ایک میڈیا ہاؤس میں لے جا کر مکس کیا گیا۔
اعترافات
اس ویڈیو میں جج ارشد ملک کچھ اعترافات کر رہے ہیں۔
ارشد ملک نے مبینہ اعتراف کیا کہ انہوں بلیک میل کیا جاتا رھا،! کہا کہ میری زندگی کو اجیرن کیا گیا اور بالآخر میں نے فیصلہ کیا!کہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ دوں۔
مزید مریم صفدر نے بتایا کہ جج ارشد ملک کو اسکی پرئیویٹ زندگی کی ریکارڈنگ دکھا! کر ہراسان یعنی بلیک میل کیا گیا اور اس سے فیصلہ لکھوایا گیا۔!
اس ویڈیو کو دیکھکر بہت سارے سوالات جنم لینے لگے ہیں۔ آئیے اس پر کچھ نظر ڈالتے ہیں۔
اعتراضات
ویڈیو کے شروع ہونے سے پہلے ناصر بٹ کسی تیسرے بندے سے ٹیک آف لے رھا ہے۔! گھر کس کا ہے اسکا مکمل تعین نہیں، مگر بتایا جاتا ہے کہ جج ارشد ملک کا ہے۔! ناصر بٹ کون ہۓ؟ یہ نون لیگ کا سہولت کار ہے! اور انکا ایک خاص الخاص کارندہ ہے۔! یہ بندہ پاکستانی عدلیہ میں 14 سے زائد کیسز میں مطلوب ہے! اور انگلینڈ میں برطانوی شہریت پر ہے۔! 9 جولائی 2018 کو اسے لندن میں نوازشریف مخالف نعرہ بازی میں ایک بندے کیساتھ زیادتی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔!
ناصر بٹ کو جج ارشد ملک نے ہلکی پھلکی موسیقی میں بتایا !کہ فیصلہ لکھوایا گیا ہے۔! یہاں ایک دوسرا سوال پیدا ہو جاتا ہے !کہ اسی جج ارشد ملک نے نوازشریف کو ایک دوسرے ریفرنس میں بری کیا تھا !تو وہ کس کے دباؤ پر تھا؟! اگر ارشد ملک پر دباؤ ہی ڈالنے تھے تو کیا تمامتر کیسز میں نہیں ڈالا جا سکتا تھا؟
یاد رھے کہ نون لیگ نےکچھ ماہ پہلے اسی جج کو اپروچ کیا تھا! اور بہت بڑی رشوت کی پیشکش کی تھی۔! ساتھ یہ بھی پیش کش کی تھی کہ آپ آپ کی فیملی جس ملک میں جانا چاھتی ہے! ہم اسکا اہتمام کریں گے مگر ارشد ملک ان کی باتوں میں نہیں آئے۔!
این آر او
نوازشریف نے چیف آف ارمی اسٹاف قمر جاوید باجوہ سے بھی رابطہ کیا تھا! اور عرض کی تھی نوازشریف کے خلاف کیسز مین ریلیف دی جائے !مگر باجوہ نے کہا کہ آرمی پاکستان کی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے !مگر کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں کرے گی! اور نہ ہی کوئی ریلیف دلوائے گی۔ آپ عدالتوں سے رابطہ کریں۔!
حالات اس وقت یہ ہیں کہ نوازشریف نے اپنی حتمی الامکان کوشش کر لی ہے !کہ این آر او ہو جائے۔ اسکے لیے کئی ایک ممالک کے سربراہان سے! بھی سفارش کروائی جا چکی ہے مگر عمران خان کا جواب کرارا ہے کہ این آر او ہر گز نہیں ملے گا۔!
ساتھ ہی اب حکومت نے تمام تر سہولتیں چھیننا شروع کر دی ہیں! جن میں جیل میں دو دو اے سی، پرسکون ماحول اور ہر وقت انے جانے والوں کا جھرمٹ۔! ساتھ ہی کل ایک اعلیٰ قسم کی لگژری مرسیڈیز جو! نوازشریف کے دور میں حاصل کی گئی تھی اسکو بھی واپس لے لیا ہے۔
اختلافات
نون لیگ کی اپنی حالت یہ ہے کہ شہبازشریف اور مریم صفدر کے درمیان اختلافات دن بدن شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ آج کی پریس کانفرنس میں بھی اگر آپ شہبازشریف کا چہرہ پڑھیں تو وہ سخت الجھن میں ہے۔ اسکو سمجھ نہیں آ رھی کہ مریم صفدر کدھر جا رہی ہے۔ اور جو کر رہی ہے کیون کر رھی ہے۔ شہبازشریف آنکھیں چرا رہا ہے۔
چند دن پہلے نون لیگ کی بہت بڑی ہستی رانا ثنااللہ کو بھی منشیات کے کاروبار میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس پر بھی ایک زبردست واویلا کیا گیا مگر آج تک نہ ہی تو رانا ثنا کی فیملی نے اور نہ ہی نون لیگ نے اس بات کی تردید کی کہ وہ منشیات کے کاروبار میں ملوث ہے! اعتراضات ہیں تو صرف یہ کہ ہمیں گرفتار کیوں کیا؟ ہم سے سیاسی انتقام لیا جا رھا ہے۔ اس کو ہوا دینے میں میڈیا کے بہت سارے بکاؤ صحافی بھی شامل ہیں۔
ان حالات کو دیکھتے ہوئے نون لیگ کے بہت سارے ارکان حکومتِ وقت کے ساتھ خفیہ رابطوں میں ہیں۔ کئی ایک نے کھل کر اسکا اظہار بھی کر دیا ہے۔ وہ ظاہری طور پر نون لیگ کی سیاست اور خاص کر مریم صفدر کے سازشی باتوں سے تنگ ہیں اور ایک فارورڈ بلاک بنائے بیٹھے ہیں۔ یاد رہے کہ اپنی گرفتاری سے کچھ روز پہلے رانا ثنا نے کہا ہے اگر کوئی نون لیگ چھوڑ کر گیا تو ان کے گھروں کا گیراؤ کیا جائے گا۔
احوالات
یہ ہیں نون لیگ کے وہ تباہ کن حالات جو اب جل کر راکھ ہونے کے لیے صرف ایک چنگاڑی کی منتظر ہے۔ یہ بات مریم صفدر جان چکی ہے اس بگڑتی ہوئی اور تباہ کن صورتحال کو بچانے کے لیے نوازشریف کا آزاد ہونا ضروری ہے۔ وہ نہ ہوا تو نون لیگ اگر ختم نہ ہو جائے تو کم از کم بٹ جائے گی، لہذا اسکو روکنے کے لیے اب ایک نیا ڈرامہ کیا جائے۔
وہ ڈرامہ اب اس ویڈیو کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اگر یہ ویڈیو انکے پاس تھی تو اسے عدالتوں میں پیش کیوں نہ کیا؟ کیوں ستر سو مرتبہ نوازشریف کی بیماری کو بہانہ بنا کر ریلیف مانگنے کی کوشش کی گئی؟ کیوں خفیہ طور پر ایک کے بعد دوسرے بادشاہ سے این آر او کی عرضیاں کی گئیں؟
اس ویڈیو کی قانونی حیثیت کیا ہے؟
ثبوت
اس کو اگر عدالتِ اعلیٰ میں بطورِ evidence پیش کرنے کے لیے نون لیگ اس بندے کو پیش کرنا پڑتا ہے جس نے ویڈیو بنائی، اسے قانون کے سامنے اعتراف کرنا پڑتا ہے کہ یہ ویڈیو اسکی ذاتی ہے اور اس میں رتی برابر رد و بدل نہیں! اب کیا نون لیگ ناصر بٹ کو یا وہ تیسرا بندہ جو ویڈیو بنا رھا ہے اسکو پیش کر سکتی ہے؟ کیا اب تیسرے بندے کا ڈرامہ بھی رچایا جائے گا؟ کیا ںاصر بٹ جو پہلے ہی سے کئی ایک مقدمات مین مطلوب ہے، پیس ہو سکتا ہے؟
جبکہ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ویڈیو کا فرنزک آڈت کرائے گی! اگر وہ فرانزک آڈٹ ثابت کرتا ہے کہ ویڈیو اصل ہے تو کیا ہو؟ نقل ہے تو کیا ہو گا؟ یہ آنے والا وقت بتائے گا۔
ایک بات آج ثابت ہو گئی ہے: مریم صفدر نے اپنے باپ کی سیاست کا جنازہ نکالا، اس نے نون لیگ کی تباھی کا سامان کیا، جس طرح مریم صفدر نے کلیبری فونٹ کیساتھ فوجری کی اسی طرح اب ایک ویڈیو مارکٹ میں لاکر فوجری کر رہی ہے۔ شہباز شریف کا چہرہ بتا رھا ہے کہ اسنے آج نون لیگ کی تباھی دیکھ لی ہے!
یادِ ماضی
اب جب کہ ویڈیوز کی بات ہی چل رہی ہے تو حقیقت کو کھنگالے بغیر گزارا نہیں۔ یہ بات تو سارا ملک جانتا ہے کہ کس طرح نون لیگ ججز کو ایک کال کر کے فیصلے لکھواتے رہے ہیں۔ جسٹس قیوم اسکی سب سے بڑی مثال ہے۔۔۔ ذرا یہ کال بھی سن لی۔۔۔۔
[embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=1UzIyZuEknc[/embedyt]
maryam nawaz press conference, Judge Arshad Malik, Nasir Butt, Shehbaz Sharif, Pakistan Muslim League, consipriacy.
بقلم: مسعود
Add Comment