Sports

PSL4: Karachi Kings vs Lahore Qalandars

PSL4: Karachi Kings vs Lahore Qalandars

PSL4: Karachi Kings vs Lahore Qalandars

کراچی کنگز بمقابلہ لاہور قلندرز

پاکستان کے دو بڑے شہروں، کراچی اور لاہور کے مابین میچ ہمیشہ تلخ سخت اور قابل دید ہوتا ہے۔

پی ایس ایل میں کراچی کو لاہور پر 4 کے مقابلے میں 1 میچ سے برتری حاصل ہے۔

LahoreQalandars@ کے لیے پی ایس ایل کوئی خاص خوشگوار ثابت نہیں ہوا، اور سب سے زیادہ میچ ہارنے واللی ٹیم ثابت ہوا ہے۔

پی ایس ایل کے اس چوتھے ایڈیشن کے پانچویں میچ میں KarachiKings@ نے ٹاس جیت کر پہلے بالنگ کا فیصلہ کیا

لاہور کی جانب سے Fakhar Zaman اورSohail Akhtar  نے بیٹنگ کا آغاز کیا۔ جبکہ کراچی کی جانب سے Imad Wasim اور Muhammad Amir نے بالنگ کا آغاز کیا۔

لاہورقلندرز کے مالک Fawad Rana نے اس سال کوچنگ کے لیے پاکستان کی قومی کوچ Micky Arthur کو چنا اور ساتھ میں پاکستان کے لیجنڈ Wasim Akram کو بھی رکھا، مگر پہلا میچ جو اسلام آباد کے خلاف کھیلے ایک بار پھر جیتا ہوا میچ ہار گئے اور پی ایس ایل کی نحوست لاہور کے لیے جاری رہی۔

پہلے پانچ اوورز میں لاہورقلندرز کا اسکور 37 رنز تھا۔ اور ساتویں اوور کے اختتام پر لاہور کا اسکور 61 تک جا پہنچا۔ مگر پھر نوجوان باؤلر Umer Khan نے آٹھویں اوور مین اپنی نپی تلی اسپین باؤلنگ سے فخرزمان اور سہیل اختر کو اسکور نہ کرنا دیا تو سہیل اختر نے جلدبازی کی اور اونچی شاٹ کھیلتے ہوئے Babar Azam کو کیچ تھما دیا۔

اسکور 65 پر ایک اؤت پر Devcich کھیلنے آیا۔ مگر کراچی کے اسپینرز نے عمدہ بالنگ کی اور اسکور کو بڑھنے نہ دیا۔ 77 کے اسکور پر فخرزمان ایک باہر جاتی ہوئی گیند کو کھیل کر اپنی وکٹ کھو بیٹھا۔ AB De Villiers اس مقام پر کھیلنے آیا۔ مگر عمررضا کی بہترین بالنگ پر ڈی ویلیرز کی بھی نہ چلی اور دنیا کے بہترین ترین بیٹسمینز میں سے ایک صرف 3 رنز بنا کر آؤٹ ہو گیا۔ اس مقام پر لاہورقلندرز ایک بار پھر مشکلات کا شکار ہو گئے۔

اس مقام پر حفیظ کھیلنے آیا اور 14 اوورز کے اختتام پر لاہور کے 100 رنز مکمل ہوئے۔ لاہور مشکلات کا شکار تھی کہ اسکور کم تھا انہیں کم از کم 160 کے قریب اسکور چاہیئے مگر 103 کے اسکور پر ایک تیز رنز لیتے ہوئے حفیظ اسکندررضا کے تھرو پر رن آؤٹ ہو گیا۔ 127 کے اسکور پر برینڈن ٹیلر بھی ایک تیز رنز لیتے ہوئے اپنی وکٹ کھو بیٹھا۔ جبکہ اگلی ہی بال پر ڈیوسیچ بھی عامر کی بال پر روی بھوپارا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گیا۔ قلندرز کی اننگ منتشر ہو رہی تھی۔

بیس اوورز کے اختتام پر لاہورقلندرز نے 138 رنز اسکور کیے۔ ایک وقت میں لاہور کی اننگ اچھی جار رہی تھی مگر کراچی کی نپی تلی بالنگ نے قلندریوں کو بھنگ پلا دی اور قلدنرز کبھی بھی ہوش میں نہ آ سکے۔ اور بالآخر صرف ایک سو اڑتیس رنز بنا سکے۔

کراچی  کنگز کی اننگ کا آغاز بابر اعظم اور لیونگسٹون نے کیا اور لاہور کی جانب سے یاسرشاہ نے بالنگ شروع کی۔ شاھین شاہ آفریدی کے پہلے اوور میں لیونگسٹون بال بال بچا مگر پھر اسی اوور میں آفریدی کی ایک خوبصورت بال نے لیونگسٹون کی درمیانی وکٹ پچھاڑ دی – 13 پر پہلا آؤٹ۔

پاووراوورز کے اختتام پر کراچی کا اسکور 32 رنز تھا اور اسکا ایک کھلاڑی آؤٹ ہوا تھا۔ بیٹنگ کرنا آسان نہیں تھا اور کراچی کے 50 رنز 9ویں اوور کی تیسری بال پر مکمل ہوئے اور 10 اوور میں 55۔

قلندرز کو ایک بہت بڑی کامیابی اسوقت ملی جب Viljoen نے بابراعظم کو کلین بولڈ کر دیا، اس وقت کراچی کا اسکور 60 رنز تھا۔ 90 کے اسکور پر شاھین شاہ آفریدی نے کولن انگرام کو بھی بولڈ کر دیا۔ کراچی کنگز کے اسوقت سولہویں اوور میں 90 رنز اور تین کھلاڑی آؤت۔ اور مانو یا نہ مانو عین اسقت دبئی میں بارش شروع ہو گیا۔

جب میچ دوربارہ شروع ہوا تو شاھین شاہ آفریدی کے پہلے اوور میں ایک کیچ چھوٹا اور ایک تقریباً کیچ نا ہو سکا۔ مگر اگلے ہی اوور میں بوپارا کو راؤف نے فخرزمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرا دیا۔ اسوقت کراچی کا اسکور 93 رنز 4 وکٹ کے نقصان پر۔ اس مقام پر کراچی کا کپتان عماد وسیم بیٹنگ کو آیا مگر اسی اوور میں راؤف نے محمد رمضان کو کلین بولڈ کر دیا۔ 94 کے اسکور پر 5 آؤٹ۔

کراچی کے 100 رنز 17 اوور اور 3 بالوں پر مکمل ہوئے۔ اٹھارہویں اوور کی تیسری بال پر راؤف نے عماد وسیم کو بھی آؤٹ کردیا، اسوقت کراچی کو ابھی مزید 28 رنز درکار تھے جبکہ 9 بالز باقی تھیں۔ جبکہ اگلی ہی بال پر سہیل خان کو بھی راؤف نے بولڈ کر دیا اور اور ہیٹ ٹرک کا موقع ملا مگر مس ہو گیا، اس مقام پر فواد رانا کا جوش و جذبہ اور دھمال واقعی قلندروں والی تھی۔ راؤف نے اپنے 4 اوورز میں 23 رنز دیکر 4 وکٹ حاصل کیے

آخری اوور میں کراچی کو 23 رنز درکارتھے۔ راحت علی کی پہلی ہی بال پر ڈی ویلیئرز نے عامر کا کیچ پکڑ لیا، عامر نے ایک رنز بنایا۔ آخری اوور کی چوتھی بال پر نویں وکٹ بھی گر گئی اور ابھی بھی 23 رنز درکار تھے۔ جبکہ راحت کی اگلی ہی بال پر دسواں کھلاڑی شنواری بھی کیچ آؤٹ ہو گیا اور یوں لاہور کو کراچی کے خلاف 22 رنز سے فتح حاصل ہوئی۔ 

گوکہ لاہورقلندرز کا اسکور کوئی بڑا نہیں تھا مگر لاہور کی اچھی بالنگ اور پچ کی حالت کی وجہ سے کراچی اپنے مطلوبہ حدف حاصل کرنے میں ناکام رھا۔ اس طرح ٹورنامنٹ میں رونق بحال ہو گئی کہ کراچی اور لاہور نے ایک ایک میچ جیتا اور ہارا۔

PSL4: Karachi Kings vs Lahore Qalandars

نتیجہ: لاہورقلندرز نے میچ 22 رنز سے جیت لیا

Pakistan Domestic Cricket - History

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW