جنوں – غزل
یوں جنوں پر منحصر ہو جاؤں گا
ایک تپتی دوپہر ہو جاؤں گا
آندھیوں کی گر یہی حالت رہی
صبح تک میں منتشر ہو جاؤں گا
مجھ سے وہ ملنے کا وعدہ تو کریں
حشر تک میں منتظر ہو جاؤں گا
پی کے تیرے پیار کا آبِ حیات
دیکھنا، اک دن حضر ہو جاؤں گا
چارہ گر امیرا کہیں جانے کو ہے
میں مریضِ رنج پھر ہو جاؤں گا
فن اگر اظہار کا طالب ہوا
میں بھی فاتح ؔمشتہر ہو جاؤں گا
شاعر: ظہور احمد فاتحؔ
Add Comment