مار ہی ڈال مجھے چشمِ ادا سے پہلے
.غزل
[spacer size=”10″]
مار ہی ڈال مجھے چشمٖ ادا سے پہلے
اپنی منزل کو پہنچ جاؤں قضا سے پہلے
اک نظر دیکھ لوں آ جاؤ قضا سے پہلے
تم سے ملنے کی تمنا ہے خدا سے پہلے
حشر کے روز میں پوچھوں گا خدا سے پہلے
تو نے روکا نہیں کیوں مجھ کو خطا سے پہلے
اے میری موت ٹھہر ان کو آنے دے
زہر کا جام نہ دے مجھ کو دوا سے پہلے
ہاتھ پہنچے بھی نہ تھے زلف دوتا تک مومنؔ
ہتھکڑی ڈال دی ظالم نے خطا سے پہلے
[spacer]
مومنؔ
Add Comment