Shehar
تیرے شہر میں رہنا اک عذاب ہے جاناں
تیری یادوں کا سلسلہ بے حساب ہے جاناں
میری غزلوں کی خوشبو، تیری باتوں کا جادو
مری بیاض میں پڑا تیرا گلاب ہے جاناں
تیرے وجود کا حسن ہے ان کلیوں کا پیرہن
میں کیسے بھلا پاؤں جو تیرا شباب ہے جاناں
ان گلیوں کی مانوسیت، ترے احساس کی خاصیت
تیری خوشبوؤں سے معطر ہر اک باب ہے جاناں
Add Comment