Bahaaney Dil’dar Key
خونِ جگر سے کیے ہیں روشن دیپ پیار کے
بے جان کیوں ہیں یارب بہانے دلدار کے
یہ وہی دلدار ہے جس کے دل کے لیے
ہو کے رہ گئے ہیں ہم تختہَ دار کے
شکوہ تجھ سے نہ کریں گے کبھی بھولے سے ہم
اڑا بھی دئیے گئے گر پرزے تیرے یار کے
یہ کس مقام پہ لے آئی محبت ہم کو
محیط صدیوں پر ہیں یہاں فاصلے بہار کے
یہ کیسی دنیا ہے تیری یارب تو ہی بتا دے
میں نے ڈھونڈے نہ پائے ہمدرد نادار کے
دھن دار دیوتا، بے دھن پجاری ہیں
ہر کوئی جھوٹے ہیں یہاں قول و قرار کے
میں کہاں تلاش کروں دردِ عشق کی دوا
کہیں نہ دھو سکا داغ، دلِ بے قرار کے
ستم زدہ صورتیں، حسرت بھری نگاہیں
دل ہیں بھرے ہوئے الجھے افکار کے
چند لمحوں کی یہ زندگی تیرے نام کی
دید کی امید میں ہیں ستم کش انتظار کے
چھوڑ افسانوں کی باتیں مسعودؔ کر فکرِروزگار
یہ تو باتیں ہیں انکی جو بیٹھے ہیں بیکار کے
Bahaaney Dil’dar Key
adab. afkar. bahaney. daagh. dard e ishq. dildar. faasla. Urdu Poetry. Shayeri. Urdu Sad Romantic.
Add Comment