Meri Shairi Shab-o-Roz

Tujhey Khawabon Hi Mein Milna Tha

Meri Shairi: Tujhey Khawabon Hi Mein Milna Tha
Tujhey Khawabon Hi Mein Milna Tha

تجھے خوابوں ہی میں ملنا تھا، تو خوابوں میں ملی
وفا زمانے سے نابود ہو چکی، ہاں کتابوں میں ملی

ارمانوں کی آگ میں سلگنا محبوب ہو چکا ہے ہمیں
جاکر بھنور میں دیکھا، اپنی قسمت گردابوں میں ملی

پیار کا رستہ اک ایسا رستہ، جس کا اخیر نہ کوئی
پیار کے امتحانوں کی گنتی مجھے شہابوں میں ملی

کبھی عنم کو مناؤں تو کبھی سماج کی دیواریں گراؤں
جب بھی اک سانس رک کر سوچا، جان عذابوں میں ملی

Urdu Khawab poetry, wafa urdu poetry, arman urdu poetry, samaaj urdu shayeri.

مسعود

Meri Shairi: Tujhey Khawabon Hi Mein Milna Tha

Shab-o-roz

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW