دل بے تاب کی موہوم سی تسکیں کےلیے
دل بے تاب کی موہوم سی تسکیں کےلیے
اک نظر دیکھنے آیا تھا تجھے دیکھ لیا
آج کی رات بھی تُو اپنے دریچے کی طرف
حسب معمول نئی شان سے استادہ ہے
تیرتے ہیں تری آنکھوں ہیں اشارے کیا کیا
دیدنی ہے ترے جلووں کی نمائش لیکن
اب یہ عالم ہے کہ احساس تہیدستی سے
تیرے زینے کی طرف تیرے دریچے کی طرف
پاؤں توکیا مری نظریں بھی نہیں اُٹھ سکتیں!
احمدفراز – تنہا تنہا
Add Comment