Uljhan
پاکستان نے ہندوستانی ونگ کمانڈر کو زندہ پکڑا اور ایک دو دن کسٹڈی میں رکھا اور پھر چھوڑ دیا۔
پاکستان کا بھارتی کمانڈر کو چھوڑنے پر بھارتی میڈیا نے جو تبصرے کیے اس سے ایک بات تو ظاہر ہوتی ہے کہ کتے کی لگام جتنی ڈھیلی کی جائے کتا اتنا بھاگتا ہے۔
میری الجھن یہ نہیں کہ بھارتی میڈیا کیا بکواس کر رہا ہے کیونکہ بھارتی میڈیا کبھی بھی پاکستان کی نسبت خیرسگالی کی بات کر ہی نہیں سکتا۔
بھارتی میڈیا غلاظت کا وہ ڈھیر ہے جس کے قریب جانے سے بدبو کے سوا کچھ اور محسوس نہیں ہوگا۔ ان سے اس بات کی توقع رکھنا کہ وہ اچھائی کی رپورٹنگ کرے گا جاھلانہ عمل ہے۔ اور وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب پاک بھارت حالات کی کشیدگی نقطۂ انجماد تک پہنچی ہوئی ہے – دیوانگی ہے۔ لہٰذا انکا میڈیا کیا بک بک کر رھا ہے مجھے اس سے کنسرن نہیں۔
میری الجھن اور ہے۔
کیا عمران خان نے بھارتی ونگ کمانڈر کو چھوڑنے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ درست ہے؟ کیا وہ بروقت ہے؟
ایک لمحہ بھر کو فرض کیجیے کہ جو بھارتی ونگ کمانڈر پکڑا گیا ہے اور یہ پاکستانی ہوتا اور ہندوستان میں اسے پکڑا جاتا تو ہندوستانی میڈیا الگ ہندوستانی حکومت اسے عالمی سطح پر کتنا اچھالتی؟ کیا ہماری حکومت نے اسے عالمی سطح پر اچھالا ھے؟ کیا جینیوا کنونشن کی بات کرنے والوں کے کانوں تک یہ بات ڈالی ہے کہ ہندوستان نے پاکستانی سرحد کی خلاف ورزی کی ہے اور ہم نے بروقت کراوائی کر کے انکا ونگ کمانڈر پکڑ لیا ہے؟
کیا ہماری حکومت نے اس کو انٹرنیشنل ایشو بنا کر پیش کیا ہے؟
یہ ہمارے پاس ایک بہت بڑا موقع تھا جب ہم ہندوستان کو دنیا کی نظروں میں بدنام کر سکتے تھے، اور وہی وار جو وہ ہم پر کرتے چلے آئے ہیں وہی تیر الٹا ان پر چلاتے۔ ہمیں ونگ کمانڈر کو عالمی اداروں کے سامنے لاتے اور انہیں بتلاتے کہ ہم جارحیت نہیں چاھتے، جو جارحانہ عزائم رکھتے ہیں انکو ہم ٹھکانے لگا سکتے ہیں۔
ممکن ہے کہ پاکستانی حکومت نے یہ سب کیا ہو، مجھے نہیں معلوم۔
مگر میری الجھن ابھی ختم نہیں ہوئی۔
اتنی جلدی پاکستانی حکومت کا ونگ کمانڈر کو چھوڑ دینا کیا یہ درست فیصلہ ہے؟ کیا ہمیں ابھی کچھ دن مزید اس کو زیرِ حراست رکھکر دنیا پر باور نہیں کرانا چاہیئے تھا کہ پاکستان کسی قسم کی جارحیت نہیں چاھتا مگر یہ پوچھا جائے کہ یہ ونگ کمانڈر پاکستان کی سرحد کے اندر کیا کر رھا تھا؟ اور اگر یہ جینیوا کنونشن کے خلاف ہے تو پھر بتلایا جائے کہ ہندوستان کو اسکی کیا سزا ملنی چاہیے؟ مجھے حیرت ہے کہ ہم نے اس ایشو کو استعمال کیون نہیں کیا گیا؟
چلیں اگر چھوڑ بھی دیا تو بھی اس کو عالمی اداروں کی موجودگی میں، امن کے رکھوالوں کی موجودگی میں واپس کرنا چاہیے تھا۔ یہ کہہ کر کے ہماری جانب سے یہ امن کا پیغام ہے لیکن ساتھ ہی یہ وارننگ ہے کہ اگر ہمارے خلاف جارحیت کی گئی ہم اپنے دفاع میں آخری حد تک جا سکتے ہیں۔۔۔۔ Uljhan Uljhan Uljhan
میں نہیں جانتا کہ وزیراعظم عمران خان کے دل و دماغ میں کیا ہے – مگر میری الجھن کم نہیں ہوئی!!Uljhan
بقلم: مسعود
Uljhan
Add Comment