اسلام آباد یونائٹڈ بمقابلہ لاہورقلندرز
پی ایس ایل4 – پہلا میچ
شاندار افتتاحی تقریب کے بعد LahoreQalandars# اور دفاعی چمپئن IslamabadUnited# کے درمیان پہلا میچ ہوا۔
اسلام آباد یونائٹڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بالنگ کا فیصلہ کیا۔ لاہور قلندرز جو پہلے تینوں ٹورنامنٹس میں کسی بھی قسم کی اچھی پرفارمنس دکھانے میں کامیاب نہ ہو سکے تھے، اس ٹرینڈ کو بدلنے کے موڈ میں نظر آئے۔
فخرزمان اور سہیل اختر نے جارحانہ انداز میں زبردست بیٹنگ کرتے ہوئے چوکے چھکوں کی بارش کر دی۔ پہلی وکٹ دسویں اوور کی چوتھی بال پر گری جب سہیل اختر فہیم اشرف کی بال پر رونکی کے ہاتھوں کیچ ہوا۔ اسوقت قلندرز کا اسکور 97 رنز تھا۔
اسکے بعد ٹورنامنٹ میں پہلی بار شرکت کرنے والا ایب ڈی ویلیئرز کھیلنے آیا اور آناً فاناً لاہور قلندرز کا سکور 130 کے قریب جا پہنچا جب فخرزمان شداب خان کی بال پر رضوان حسین کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گیا۔ فوری بعد ایب ڈی ویلیئیرز بھی چلا گیا۔ سالٹ نے وقاص مقصود کی بال پر کیچ آؤٹ کیا۔ اسکے بعدد لاہور قلندرز جم کر رنز نہ بنا سکے اور بریٹویٹ 6، ٹیلر 2، یاسرشاہ 7، آفریدی 2 اور محمد حفیظ صرف 5 رنز بنا سکے – اس طرح لاہورقلندرز ایک اچھے اسٹارٹ کے بعد محض 171 رنز بنا سکے۔
جواب میں اسلام آباد یونائٹڈ نے بھی زبردست جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور پچھلے سال کا ٹاپ اسکورر رونکی خاص کر موڈ میں تھا۔ اور شاھین شاہ آفریدی کی پہلے اوورز میں اچھی پٹائی کی۔
مگر جب حفیظ نے بالنگ چینج کی اور راحت علی کو بلایا۔ راحت نے اپنے پہلے اوور میں 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر دیا، جنکی میں رضوان حسین 15، سالٹ 4 اور رونکی 27 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے، انکے کیچ حفیظ، حارث راؤف اور حسن خان نے پکڑے۔
اسکے بعد اسلام یونائیٹڈ کی بینٹنگ کو تھوڑا تسلسل ملا اور حسین طلعت اور ڈیلپورٹ نے اننگ کو سہارا دیا۔ اور اسکور کو تین کھلاڑی آؤٹ 49 اسکور سے اٹھا کر 104 تک پہنچا دیا جب ڈیلپورٹ ایکبار پھر راحت علی کی باؤلنگ پر حفیظ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گیا، اس نے 24 رنز بنائے۔
118 کے اسکور پر حسین طلعت 37 کی اننگ کھیل کر بریتھویٹ کی بال پر راحت علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گیا۔
فہیم اشرف اور خاص کر آصف علی نے ایکبار پھر زبردست جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے میچ کو ایک انتہائی دلچسپ اختتام میں ڈال دیا، اور خاص کر شاھین شاہ آفریدی کی پٹائی کی ساتھ ہی دو مسلسل چھکے راحت علی کو بھی دے مارے۔
آصف علی کی بیٹنگ میں زبردست جارحانہ انداز تھا اور صرف 4 اوورز اور چار بالوں پر 59 رنز کے جارحانہ اننگ کھیل کر اپنی ٹیم کو پہلا میچ 5 ووکٹ سے جتوا دیا۔
میرا تبصرہ:
لاہور کے اوپر پی ایس ایل کی منحوسیت چھائی ہوئی ہے۔ پچھلے تین سالوں سے لاہورقلندرز کم از کم 70 فیصد میچز ایسے ہارے ہیں جو وہ تقریباً جیت چکے ہوتے تھے۔ ایسا لگتا ہے جیسا لاہورقلندرز کی میچ نہ جیتنے کی عادت ایکبار پھر ان پر ہاوی رہی، انکی بیٹنگ کا اسٹارٹ بہت زبردست تھا، مگر آخری اوورز میں مسلسل وکٹز کھونے کی وجہ سے رنز میں کمی واقع ہوئی، اور میرے مطابق لاہور نے تقریباً 20 رنز کم بنائے۔ مگر جب اسلام آباد کو 49 پر 3 آؤٹ کر دیا تو ایسے لگ رھا تھا کہ انہیں اپنی جیت کا یقین ہو چکا ہے۔ یہ ایک اہم وقت تھا اور اس میں لاہور نے میچ پر سے اپنی گرفت کھو گی۔ شاھین شاہ آفریدی اور یاسرشاہ کی باؤلنگ بہت بے جان رہی اور انکی پٹائی دوسرے باؤلرز پر سایہ کر گئی۔ یہاں پر کپتانی بھی بہت اہم ہوتی ہے کہ کب کس بالر کو استعمال کیا جائے اور کب کس بولر کو کیا سمجھایا جائے۔
لاہور میں اچھے بیٹسمین ہیں مگر انہیں اپنی بیٹنگ پر غور کرنا ہو گا کہ آخری اوور تک اپنی اننگ کو کیسے بحال رکھا جائے اور ساتھ ہی باؤلنگ پر غور کرنا ہوگا۔
اسلام آباد نے ایک بار پھر اعلیٰ پروفیشنلزم کا ثبوت دیا اور بتایا کہ آکر تک اننگ کو کیسے بحال رکھتے ہیں۔ اسلام آباد کی اچھی فتح۔
Add Comment