Aawaz
پریشاں حال‘ افسردہ دل‘ طبیعت ناساز سی ہے
وادئ خیال میں گونجنے والی اک آواز سی ہے
وہ اک گلرنگ‘ مہ رخ‘ نازنین اچنبا سی ہے
حسن کی وہ لاثانی‘ قد کی دراز سی ہے
بات پوچھتے ہو‘ میں تمہیں بتاؤں تو کیا بتاؤں؟
عہد جو کیا تھا اس سے وہ بات راز سی ہے
ڈر ہے کہ یہ راز افشا نہ ہو جائے کہیں
کہ وہ کامنی سی مورت‘ بدن کی گلناز سی ہے
ڈر ہے کہ کہیں وہ شعلہ رخ جلا نہ دے ہمیں
برسانے ہیں شعلے اداؤں سے‘ ہر ادا نازونیاز سی ہے
لن ترانی پہ آجائیں تو مکھ نہیں دکھلاتے مسعودؔ
حشر برپا رکھتے ہیں ہر نظر حشر کے انداز سی ہے
pareshaan haal, afsurdah dil, aawaz, gulrang, mahrukh, nazneen, husn, urdu shola poetry, hashar.
Meri Shairi: Aawaz
Add Comment