Meri Shaairi: Drarr
دراڑ
قدم قدم پہ جنہیں بخشا ہم نے پھولوں کا ہار
لیے راہ میں کھڑے ہیں وہی کانٹوں کی باڑ
جو کہتے تھے ہمارا پیار ہے بلند ہمالہ سے
سہم گئے ہیں وہ دیکھتے ہی سماج کا پہاڑ
جس کے پیار کو دل کے آنگن میں سجایا مسعوؔ د
اس نے ہی تیرے پیار کے محل میں ڈالی دراڑ
Add Comment