آسمان

کئی پیڑ دھوپ کے پیڑ تھے تری رحمتوں سے ہرے رہے

Basheer Bdr - Aasman
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آسمان

کئی پیڑ دھوپ کے پیڑ تھے تری رحمتوں سے ہرے رہے
مرے نام آگ کے پھول تھے مری جھولیوں میں بھرے رہے

کہیں مال و زر کے وزیر تھے کہیں علم و فن کے امیر تھے
ولے ہم بھی ایسے فقیر تھے جو ہمیشہ ان سے پرے رہے

مرے دل میں درد کے پیڑ ہیں یہاں کوئی خوفِ خزاں نہیں
یہ درخت کتنے عجیب تھے سبھی موسموں میں ہرے رہے

وہ کلام جن سے چھتیں اُڑیں شامیانوں میں دفن ہیں
ترے شعر دل میں اُتر گئے جو کھر تھے سکےّ کھرے رہے

کئی پیڑ دھوپ کے پیڑ تھے تری رحمتوں سے ہرے رہے


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW