آسمان

دروازے کی راکھ بھی گھر ہے مٹھی میں یہ گھر رکھنا

Basheer Bdr - Aasman
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آسمان

دروازے کی راکھ بھی گھر ہے مٹھی میں یہ گھر رکھنا
دل اک پاکیزہ چادر ہے سر پر یہ چادر رکھنا

جلی ہوئی ٹوٹی دیواریں میرے زخمی کاندھے ہیں
چاندنی رات میں چھپ کر آنا ان پر اپنا سر رکھنا

جس کاغذ پر حال لکھوں گا وہ کاغذ جل جائے گا
تتلی پر تیزاب چھڑکنا پھولوں پر خنجر رکھنا

صندل اور سیندور سے مانگ سدا رہے تاروں کی لڑی
رہے کلائی یونہی کھٹکتی، مالک یہ زیور رکھنا

اس دھرتی سے پیار کیا تھا پیار کیا ہے پیار کروں گا
میں جب جاؤں مرے تن پر مائی کی چادر رکھنا

دروازے کی راکھ بھی گھر ہے مٹھی میں یہ گھر رکھنا


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW