آسمان

اگر یقین نہیں آتا تو آزمائے مجھے

Basheer Bdr - Aasman
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آسمان

اگر یقین نہیں آتا تو آزمائے مجھے
وہ آئینہ ہے تو پھر آئینہ دکھائے مجھے

عجب چراغ ہوں دن رات جلتا رہتا ہوں
میں تھک گیا ہوں ہوا سے کہو بجھائے مجھے

میں جس کی آنکھ کا آنسو تھا اس نے قدر نہ کی
بکھر گیا تو اب ریت سے اُٹھائے مجھے

بہت دنوں سے میں ان پتھرّوں میں پتھرّ ہوں
کوئی تو آئے ذرا یر کو رلائے مجھے

میں چاہتا ہوں کہ تم ہی مجھے اجازت دو
تمہاری طرح سے کوئی گلے لگائے مجھے

اگر یقین نہیں آتا تو آزمائے مجھے


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW