بشیربدر – مجموعۂ کلام: آہٹ
ایسا لگتا ہے، زندگی تم ہو
اجنبی کہے، اجنبی تم ہو
لوگ کہتے ہیں، اجنبی تم ہو
اجنبی میری زندگی تم ہو
دل کسی اور کا نہ ہو پایا
آرزو میری آج بھی تم ہو
مجھ اپنا شریکِ غم کر لو
یوں اکیلے بہت دکھی تم ہو
دوستوں سے وفا کی امیدیں
کس زمانے کے آدمی تم ہو
میں زمیں پر گھنا اندھیرا ہوں
آسمانوں کی چاندنی تم ہو
لوگ آتے ہیں، لوگ جاتے ہیں
میری آنکھوں میں آج بھی تم ہو
Add Comment