تنہا تنہا

میری حالت ہے کہ احساس طرب ہے کوئی

Ahmed Faraz
میری حالت ہے کہ احساس طرب ہے کوئی

میری حالت ہے کہ احساس طرب ہے کوئی
تیرے بے ساختہ ہنسنے کا سبب ہے کوئی

فتنہ گردشِ دوراں ذرا آہستہ گزر
سایۂ زلف میں آرام طلب ہے کوئی

اپنے رونے کاسبب تو نہیں معلوم مگر
لوگ کہتے ہیں کہ تقریبِ طرب ہے کوئی

آج تک اُن سے رہ ورسم چلی جاتی ہے
جن سے کچھ پہلے توقع تھی نہ اب ہے کوئی

یا تجھے دیکھ کے بھر آئے خوشی سے آنسو
یا مری آنکھوں میں گزری ہوئی شب ہے کوئی

جانے کن لوگوں کی بستی میں چلے آئے فراؔز
آبدیدہ ہے کوئی خندہ بلب ہے کوئی

احمدفراز – تنہا تنہا


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW