دل جو کہتا ہے چلو کر دیکھو
دل جو کہتا ہے چلو کر دیکھو
کسی بے درد کے ہو کر دیکھو
لذت غم بھی عجب نشہ ہے
دوست کی یاد میں روکر دیکھو
زندگی سائلہ خواب طرب
سائیر زلف میں سوکر دیکھو
کتنی تسکین ہے احساس کی موت
کبھی دیوانہ تو ہو کر دیکھو
کتنا دلکش ہے جہان گزراں
دل کےآئینے کو دھوکر دیکھو
ماہ و انجم بھی تھے آباد کبھی
ان خرابوں سے بھی ہوکر دیکھو
ریشئہ گُل میں بھی ہے موجہ خوں
خار کی نوک چھبو کر دیکھو
اوس کی بُوندبھی ہے شیش نگر
آنکھ اثسکوں سے بھگو کر دیکھو
ذرے ذرے میں ہے آباد جہاں
خود کر ہرشے میں سمو کر دیکھو
شب کے سناٹوں میں وہ بات کہاں
دن کے ہنگاموں میں کھو کر دیکھو
تم بگولوں کے خداومذہبی
آتش گل تو فر کر دیکھو
جو دیے لے کے نکلتے ہیں فراؔز
وہ بھی کھا جاتے ہیں ٹھوکردیکھو
احمدفراز – تنہا تنہا
Add Comment