تنہا تنہا

غیر سے تیرا آشنا ہونا

Ahmed Faraz
غیر سے تیرا آشنا ہونا

غیر سے تیرا آشنا ہونا
گویا اچھا ہُوا بُرا ہونا

خودنکوں سا ر،ہم سفر بیزار
اک ستم ہے شکستہ پا ہونا

کتنی جانکاہ ہے ضمیر کی موت
کتنا آساں  ہے بے وفا ہونا

نشئہ لذت  گناہ کےبعد
سخت مشکل ہے پارساہونا

آدمی کو خدانہ دکھائے
آدمی کا کبھی خدا ہونا

دل کی باتوں پہ کون جائے فراؔز
ایسے دشمن کا دوست کیا ہونا

احمدفراز – تنہا تنہا


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW