تنہا تنہا

کس کو گماں ہے اب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے

Ahmed Faraz
کس کو گماں ہے اب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے

کس کو گماں ہے اب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے
ہائے وہ روز وشب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے

یادش نجیر عہد گزشتہ کی صحبتیں
اِک دور تھا عجب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے

بے مہرئی حیات کی شدت کے باوجود
دل مطمئن تھا جب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے

میں اورتقابل غم دوراں کا حوصلہ
کچھ بن گیا سبب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے

اِک خواب ہوگئی ہے رہ ورسم دوستی
اِک وہم سا ہے اب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے

وہ بزم دوست یاد توہوگی تمھیں فراز
وہ محفل طرب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے

احمدفراز – تنہا تنہا


urdubazm

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW