کس کو گماں ہے اب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے
کس کو گماں ہے اب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے
ہائے وہ روز وشب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے
یادش نجیر عہد گزشتہ کی صحبتیں
اِک دور تھا عجب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے
بے مہرئی حیات کی شدت کے باوجود
دل مطمئن تھا جب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے
میں اورتقابل غم دوراں کا حوصلہ
کچھ بن گیا سبب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے
اِک خواب ہوگئی ہے رہ ورسم دوستی
اِک وہم سا ہے اب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے
وہ بزم دوست یاد توہوگی تمھیں فراز
وہ محفل طرب کہ مرے ساتھ تم بھی تھے
احمدفراز – تنہا تنہا
Add Comment