تنہا تنہا

وہ قول وہ سب قرار ٹوٹے

Ahmed Faraz
وہ قول وہ سب قرار ٹوٹے

وہ قول وہ سب قرار ٹوٹے
دل جن سے مال کار ٹوٹے

ہو ختم کشاکش زمانہ
یادام خیال یارٹوٹے

پھر تجھ پہ لعنتیں کر رہے ہیں
وہ دل جو ہزار بار ٹوٹے

کھائیں گے فریب ہم خوشی سے
پریوں کہ نہ اعتبار ٹوٹے

کانپ اُٹھے فراز دونوں عالم
جب سازِوفا کے تار ٹوٹے

احمدفراز – تنہا تنہا


urdubazm

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW