ہرشاخ چمن کی جل رہی ہے
ہرشاخ چمن کی جل رہی ہے
کیا بادِ مراد چل رہی ہے
ہم ہیں کہ فریب کھا رہے ہیں
دنیا ہے کہ چال چل رہی ہے
یوں دل میں ہے تیری یاد جیسے
ویرانے میں آگ جل رہی ہے
رُخ پھیر لیا ہے جب سےتُونے
دنیا کی نظر بدل رہی ہے
درپیش ہے آج بھی وہ صورت
جو صورتِ حال کل رہی ہے
اتنی بھی فرازؔ بد دلی کیا
سنبھلو!کہ فضا بد ل رہی ہے
احمدفراز – تنہا تنہا
Add Comment