جنرل باجوہ جاتے جاتے فرما گئے کہ سقوطِ ڈھاکہ فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی!
اسوقت مغربی پاکستان میں کوئی بھی سیاسی پارٹی ایسی نہیں تھی جس کا کوئی تذکرہ ہماری سیاسی تاریخ میں رقم کیا جا سکے۔ مشرقی پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت عوامی لیگ تھی! جو ایک عرصے سے فوجی اقتدار کے خلاف برسرِپیکار تھی۔مغربی پاکستان کا سب سے بڑا سیاسی نطق جناب ذوالفقارعلی بھٹو کے پاس تھا، مگر وہ اپنی تمامتر سیاسی کاوش فوجیوں کے بوٹوں تلے سرانجام دیتے ہوئے گزار رہے تھے۔ مگر جب ساٹھ کے آخیر میں انہیں محسوس ہوا کہ اب فوجی عسکریت کمزور پڑ چکی ہے اور مشرقی پاکستان کی سیاسی قوت زور پکڑ چکی ہے تو بھٹو نے فوجیوں کو چھوڑ کرعوامی لیگ میں شمولیت کا اظہار کیا جسے مسترد کر دیا گیا!
اسکے بعد بھٹو صاحب نے لاہور میں پاکستان پیپلزپارٹی کے نام سے سیاسی جماعت کا آغاز کیا۔ 1970 کے پہلے عام انتخابات میں اس جماعت کو بری طرح شکست ہوئی اور عوامی لیگ 81 کے مقابلے میں 160 نسشتیں جیتنے میں کامیاب رہی، مگر بھٹوصاحب نے ہار نا ماننے کی سیاست کو جنم دیا اور ملک کے حالات اس بدتری میں ڈال دئیے جس میں سانحہ سقوطِ ڈھاکہ واقعہ ہوا۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ باوجود اسکے کہ عوامی لیگ نے انتخابات میں واضع برتری حاصل کی، انہیں حکومت بنانے کے راستے میں جہاں بھٹو صاحب متحرک رہے وہاں آرمی جرنلز بھی مکمل برسرِ پیکار رہے۔ بہرحال حالات اس نوعیت تک پہنچا دئیے گئے کہ واقعۂ سقوطِ ڈھاکہ رونما ہوا۔جس میں تمامتر طاقتیں، کیا سیاسی کیا عسکری – سب کی سب شریکِ جرم تھیں۔
سقوطِ ڈھاکہ کو 51 سال گزر چکے۔ آج اگر ہم اپنے ملک کی سیاست کا جائزہ جنرل باجوہ صاحب کے درجہ بالا بات کے ضمرے میں لیں توسوال اٹھتا ہے:
اس وقت پاکستان کی سیاست پر کس کا قبضہ ہے؟
- بھٹو کے بقایاجات
- انکو مسلط کس نے کیا ہے؟
- آرمی نے
- سقوطِ ڈھاکہ کا جرم آرمی کس کو دے رہے ہی؟
- بھٹو کو
- دوسرا پارٹ کون سا ہے؟
- نون گینگ کا
- انکو لانے والے کون ہیں؟
- آرمی
یعنی جنکو جنرل باجوہ اورآرمی پاکستان کی تباہی کی وجہ قرار دیتی ہے انہی کو اس ملک کی حکومت عطا کی ہوئی ہے۔ وہ جو پچھلے 30-40 سال سے ایک دوسرے پر کتوں کی طرح بھونکتے رہے اب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر پاکستان کو نوچ رہے ہیں۔یہ جنرل باجوہ کے مسلط کردہ ہیں اور آرمی انکو پروٹیکشن دے رہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کی تباہی کے تین بڑے ناسور ہیں جنہوں نے پاکستان کو بہت بری طرح اور بیدردی سے لوٹا ہے: آرمی ِ، پی پی پی اور نون گینگ!
اور پاکستان عوام؟ پاکستانی عوام اسوقت انسانی کائنات کی سب سے کندذہن جاھل اور بیوقوف ترین قوم کا کردار ادا رکر رہی ہے۔ یہ قوم بڑھکیں مارنے میں، نعرہ بازی میں، ہلڑ بازی میں اور جھوٹ شان و شوکت میں سب سے آگے ہیں مگر عملاً دنیا کی ناکام ترین قوم ہے۔ ملاؤں نے امریکہ مردہ باد کا نعرہ لگا دیا تو اس قوم کا مذہبی ضمیر بڑھکیں مارتا ہوا جاگ جاتا ہے اور امریکہ مردہ باد امریکہ مردہ کے نعروں سے یوں لگنے لگتا ہے کہ گویا یہ قوم امریکہ فتح کرنے نکل پڑے گی، مگر امریکہ یہ نعرہ بازیاں دیکھکر چپ چاپ حکم صادر کر دیتا ہے کہ ہے اب اس ملک میں یہ ہو گا، اب اس ملک میں وہ ہو گا اور وہی ہوتا ہے! کسی کی جرأت نہیں کہ اس حکم کو ٹال سکیں! ایسے جیسے مالک دروازے کے باہر کتا باندھتا ہے اور اسے کہتا ہے کہ ہر آنے جانے والے پر بھونکے، کتا بھونکتا ہے، مالک اسے روٹی ڈال دیتا ہے، یہی حال آج کل پاکستانی قوم کا ہے!
جس ملک میں الیکٹڈ حکومت کو امریکہ عسکری قوت سے گرا کر وہاں ان خنزیروں کو مسلط کروا سکتا ہے جنہیں عوام نے دھتکار دیا تھا، تو اس ملک کی عوام کی حیثیت کتوں سے زیادہ نہیں! – تمہیں بس اپنی اپنی روٹی کے چپے سے واسطہ ہے – غیرت، انا، خودی تمہارے بس کے بات نہیں!
بقلم: مسعود
Add Comment