Current Affairs Politics

Kuchh Watn-e-Azeez Sey

Kuchh Watn-e-Azeez Sey
Kuchh Watn-e-Azeez Sey

سرِعام پھانسی

پاکستان کی پارلیمنٹ میں قانون پاس کیا گیا ہے کہ بچوں کے ساتھ زنا کرنے والوں کو سرِعام پھانسی دی جائے گی!

یہ بل حکومتِ وقت کے وفاقی وزیر شہریارآفریدی نے پیش کیا اور جسے اکثریت سے پاس کر لیا گیا۔ Kuchh Watn-e-Azeez Sey

کچھ حلقوں میں اس کے خلاف آواز اٹھائی گئی جس میں حکومتِ وقت ہی کے وفاقی وزیر چوھدری فواد حسین اور شیریں مزاری سرِفہرست تھے! اس پر سوشل میڈیا کے اکثر و بیشتر متقی اور پرہیزگار مسلمان آگ بگولہ ہو گئے اور فواد حسین اور شیریں مزاری کو گالی گلوچ سے کافر و ملحد تک ثابت کرنے لگے۔  اکثر مولوی حضرات تو اس سزا کو اسلام کی روح سے درست ثابت کرنے لگے۔ Kuchh Watn-e-Azeez Sey

جہاں تک بات ہے سرِعام پھانسی کی تو اسکی مزمت نہیں! مزمت ہے تو اس بات کی کہ کیا پاکستان ایک اسلامی شریعی ملک ہے؟ کیا اسلام پاکستان میں رائج ہے؟ یا سوشل میڈیا سے متاثر ہو کر کچھ حلقوں سے ہمدردی کے ووٹ حاصل کرنے کی سعی ہے؟

تربیت

کیا ہماری – بحثیت قوم – ایسی ذہنی تربیت ہوئی ہے یا ہو رہی ہے کہ ہمیں سزاؤں سے سبق سیکھنے کی توفیق ہو؟ سزائیں جو ہمارے انصاف میں دی جا رھی ہیں کیا وہ ان ھی کو دی جا رہی ہیں جو مستحقِ سزا ہیں؟

سرِ عام سزائیں خوف میں مبتلا تو کر سکتی ہیں مگر جرائم کو ختم نہیں کر سکتیں! جرائم کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے تربیت بہت ضروری ہے اور ہمارے ہاں ایک بھی ادارہ ایسا نہیں جہاں تریبت کی جا رھی ہو! بچوں کیساتھ زنا یا زیادتی کی سب سے زیادہ مثالیں مدرسوں سے آ رھی ہیں۔ جب مدارس میں ایسے جرائم ہو رہے ہیں تو تربیت کون کرے گا؟ Kuchh Watn-e-Azeez Sey

بحثیت قوم ہماری یہ بھی بہت بڑی بدقسمتی ہے کہ ہمارے والدین بحیثیت مجموعی تریبت کے عمل سے مکمل طور پر فیل ہو چکے ہیں! اکثر کم تعلیم یافتہ حلقوں میں والدین خود اپنے اولادوں کو طیش دلا کر جرائم کراتے ہیں! ملاؤں کے درس میں خوف خوف اور فقط خوف کے کچھ نہیں ہوتا – تریبت نام کی کوئی شے ان سے ظاہر نہیں ہوتی۔ Kuchh Watn-e-Azeez Sey

ایسے معاشرے میں ایسی سزاؤں کا تصور عجیب سی مضحکہ خیز بات ہے! چلیں ایک لمحہ بھر کو اس سزار کو قبول کرتے ہیں، سوال یہ ہے کہ چوری کرنے والوں کے ہاتھ قلم کرنے کی سزا کا بل کب پاس کریں گے؟؟؟

Kuchh Watn-e-Azeez Sey

ریلیف پیکج

مہنگائی کی شدت کو دیکھتے ہوئے! وزیرِاعظم جناب عمران خان نے عوام کے لیے ایک ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے۔! جس کے تحت اگلے پانچ ماہ میں یوٹیلیٹی اسٹورز کو ماہانہ دو ارب روپے کے حساب سے! دس ارب روپے کی سبسٹڈی دیجائے گی۔! پچاس ہزار تندور اور ڈھابے کھولے جائیں گے! اور قیمتوں کو استحکام میں رکھنے کے لیے سرکاری سطح پر اقدامات کیے جائیں گے۔ Kuchh Watn-e-Azeez Sey

ذخیرہ اندوزی کے مستقبل خاتمے کے لیے !حکومت اب تمام اشیاٰ خوردنی کا وافر اسٹاک اپنے پاس محفوظ رکھے گی!!!

میں تاریخ کا طالبِ علم ہوں! اور پاکستانی تاریخ میں ایسے سبسٹڈی پیکجز تقریباً ہر حکومت دیتی چلی آ رھی ہے! مگر پاکستان کے مجموعی حالات کبھی درست نہیں ہوئے! ایک وقتی سیلاب کو روکا جاتا ہے مگر اس کے آگے مستقل بند نہیں باندھے جاتے۔! یورپ میں ایک حادثہ ہو تو اسکی انوسٹیگیشن کی جاتی ہے! اگر سبب مستقبل میں پھر سے سامنے آنے کا خطرہ ہو تو اس سبب کو ختم کر دیا جاتا ہے! ہمارے ہاں ایسی سوچ کبھی کسی حکومت کی رھی ہی نہیں!  Kuchh Watn-e-Azeez Sey

مجبوری    Kuchh Watn-e-Azeez Sey

عمران خان آخری امید ہے! مگر عمران خان بھی روایتی سیاست میں پھنس چکا ہے! اسکی سب سے اہم وجہ اس مضمون میں پوشیدہ ہے! اور اس کو عمران کان بھی خوب جانتا ہے! ذخیرہ اندوزی!

کچھ روز پہلے جہانگیرترین صاحب ایک ٹی وی پروگرام میں آئے! اور فرمانے لگے کہ “میں اس وقت 67 روپے کے حساب سے ہزاروں ٹن چینی مارکیٹ میں لا سکتا ہوں”! – یعنی موصوف کی چھ شوگرملز میں اتنی چنی ذخیرہ ہے! کہ وہ ہزاروں ٹنؤں کے حساب سے چینی مارکیٹ میں لا سکتے ہیں،! تو ذخیرہ اندوزی تو خان صاحب آپ کے سامنے ہو رہی ہے!!!

عمران خان کی سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے! کہ وہ جانتے ہوئے بھی کہ ذخیرہ اندوز مافیا کون ہے! اس پر ہاتھ نہیں ڈال سکتا! کیونکہ اس میں خان صاحب کے اپنے خاص لوگوں کا نام آ جاتا ہے! – وہ لوگ جو خان کو یہاں تک لائے ہیں! کیا گجرات کے چوھدری جو خان صاحب کے خاص حلیف ہیں انکے گدام خالی پڑے ہیں؟؟؟

Federal Cabinet Pakistan, Imran Khan, #AwamiReliefPackage, #CustomsScamBubbleBurst


بقلم: مسعودؔ

SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW