Sports

PSL4: Peshawar Zalmi vs Quetta Gladiators

PSL4: Peshawar Zalmi vs Quetta Gladiators

PSL4: Peshawar Zalmi vs Quetta Gladiators

پشاورزلمی بمقابلہ کوئٹہ گلیڈایٹرز

پی ایس ایل کا تیسرا میچ دبئی میں PeshawarZalmi@ اور QuettaGladiators@ کے مابین ہوا

کوئٹہ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور پشاور کی جانب سے Kamran Akmal اور Andrei Fletcher نےاوپننگ کی جبکہ کوئٹہ کی جانب سے سہیل تنویر اور محمد نواز نے بالنگ شروع کی۔

پشاورزلمی اننگ

پشاور زلمی کی جانب سے کامران اکمل زبردست جارحانہ موڈ میں رھا اور عمدہ بیٹنگ کی۔ جبکہ فلیچر زیادہ دیر پچ پر نہ ٹھہر سکا اور صرف ایک رنز بنا کر Muhammad Irfan کی بال پر ایل بی ڈبلیو ہو گیا۔ Sohaib Maqsood نے کامران خان کا ساتھ دیا اور ساتویں اوور کی پانچویں گیند پر 50 رنز مکمل کر لیے۔

خاص کر کامران اکمل جارحانہ موڈ میں تھا اور 5 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 49 رنز بنا کر Muhammad Nawaz کی بال پر Rily Rossouw کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گیا۔ صہیب مقصور کی بیٹنگ میں جان نہیں تھی اور 29 گیندوں پر صرف 24 رنز بنا کر محمد عرفان کے ہاتھوں غلام مدثر کی بال پر آؤٹ ہو گیا۔

41 سالہ Misbah ul Haq نے چند ایک زبردست شاٹس کھیلے اور اسکور کو دھکا لگانے کی کوشش کی، مگر کوئٹہ کی بالنگ بڑی نپی تلی رہی اور اس دوران Kieron Pollard کو بھی آؤٹ کر دیا۔ پولارڈ نے چھ بالوں پر صرف 3 رنز بنائے اور Umar Akmar کے ہاتھوں محمد نواز کی بال پر آؤٹ ہو گیا۔

یہاں پر میں سمجھتا ہوں کہ زلمی کے کپتان Darren Sammy کو خود کھیلنے آنا چاہیے تھا مگر اس نے Dawson کو بھیج دیا، ڈاؤسن بغیر کوئی اسکور کیے ایل بی ڈبلیو قرار دیدیا گیا مگر ریوئیو کرنے پر ایمپائر کو اپنا فیصلہ بدلنا پڑا۔

ڈاؤسن نے 14 بالوں پر 21 اور مصباح آلحق نے 32 بالوں پر 49 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ زلمی کا اسکور اب تک سب سے کم اسکور رھا اور اپنے مقررہ 20 اوورز میں پشاورزلمی 154 رنز ہی بنا سکے۔

کوئٹہ اننگ

کوئٹہ کو 155 کا حدف حاصل کرنے کے لیے ابتدائی نقصان اٹھانا پڑا جب Ahmed Shehzad بغیر کوئی اسکور کیے اننگ کی پہلی ہی گیند پر حسن علی کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہو گیا۔

رائلی روسو اور Shane Watson نے اسکے بعد اچھی بیٹنگ کی اور اسکور میں تیزی سے اضافہ کرنا شروع کر دیا۔ اس دوران خان کر Umaid Asif کو اچھی پٹائی کی مگر عمید آصف نے اپنا بدلہ اس وقت چکا دیا جب شین واٹسن ایک چھکا لگانے کی کوشش میں ہانڈری لائن پر حسن علی کو کیچ دے بیٹھا۔ واٹسن نے 15 بالوں پر 19 رنز بنائے۔

اسکے بعد عمراکمل کھیلنے آیا اور آتے ہی اپنے بھائی کامران اکمل کی طرح جارحانہ کھیل کھلنا شروع کر دیا۔ اور کوئٹہ کے 50 رنز صرف 5 اوورز اور ایک بال پر بنے۔ عمرا اکمل اور روسو اچھا کھیل رہے تھے کہ آٹھویں اوور کی دوسری بال پر روسو نے ایک غیرضروری شاٹ کھیلتے ہوئے صہیب مقصود کو کیچ دے بیٹھا، روسو نے عمر اکمل کیساتھ 4 اوورز میں 37 رنز بنائے۔ کوئٹہ 71 پر 3

کوئٹہ کا کپتان Sarfraz Ahmed بیٹنگ کے لیے ایا۔ دس اوورز کے اختتام پر کوئٹہ کا اسکور 82 رنز تھا اور اسکے 3 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ کوئٹہ کے 100 رنز تیرھویں اوور میں مکمل ہوئے۔ بارویں اوور کی دوسری بال پر سرفراز کو ایل بھی ڈبلیو دیا گیا جو کہ ریوئیو ہوا اور ایمپائر کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا، اگلی ہی گیند پر سرفراز نے چوکا لگا کر اسکور 100 سے اوپر کر دیا۔

عمراکمل اور سرفراز کی پچاس رنز کی پارٹنرشپ نے کوئٹہ کو استحکام دلایا حالانکہ اس دوران کئی ایک رن آؤٹ کے چانسز پشاور کے ہاتھوں سے جاتے رہے۔ 15 اوورز کے بعد کوئٹہ کا اسکور 121 تھا۔ سولویں اوور کی پہلی بال پر عمراکمل نے چوکا لگا کر اپنی انفرادی ففٹی مکمل کی۔

پشاورزلمی کو بالآخر ایک کامیابی ملی جب سرفراز احمد Wahab Riaz کی بال پر ڈیرن سمی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گیا۔ سرفراز نے 28 گیندوں پر 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 37 رنز بنائے۔ کوئٹہ کا اسکور 133 پر چار وکٹ تھا۔ Dwyane Smith کوئٹہ کا اگلا بیٹسمن تھا۔

کوئٹہ کی اننگ کبھی بھی کسی خطرے سے دوچار نہیں تھی اور انہوں نے باقی کی رنز 19 اوورز کی چوتھی بال پر عمر اکمل نے چھکا لگا کر پورا کر لیا۔

پشاور کی اننگ میں بے شک کامران اکمل اور مصباح نے اچھی بیٹنگ کی مگر انکا اسکور کسی بھی طرح تسلی بخش نہیں تھا۔ کوئٹہ کی بالنگ زبردست تھیا اور بے شک کوئٹہ کی پہلی بال پر ہی وکٹ گر چکی تھی مگر انکی بیٹنگ لائن کافی مضبوط نظر آئی۔ کوئٹہ کی ٹیم بہت مضبوط اور بیلنس میں لگتی ہے اور یہ ٹیم ٹورنامنٹ میں کافی دور تک جائے گی۔

Full Scorecard

نتیجہ: کوئٹہ گلیڈائٹرز نے میچ 6 وکت سے جیت لیا

PSL4: Peshawar Zalmi vs Quetta Gladiators

Pakistan Domestic Cricket - History

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW