Meri Shairi Shab-o-Roz

Aey Gulbadan Aey Nazneen

Aey Gulbadan Aey Nazneen
Aey Gulbadan Aey Nazneen

اے گلبدن‘ اے نازنین‘ اے حسن کی دیوی
گر یہ نہ ہو‘ گناہ تو‘ میں تیری کروں پیروی

آجاؤ تم‘ بس جاؤ تم‘ سانسوں کی دنیا میں
تاثیر نہیں‘ دنیا کی‘ کھوٹی بد دعا میں
مل جاؤ جو‘ مجھے تو‘ دیکھوں نہ کسی اور کو
نایاب ہے‘ ثانی تیرا‘ ملنا اس دور کو
جچتا نہیں‘ اور کوئی‘ کیوں آنکھوں کے کٹور کو

بھلانا نہ‘ تڑپانا نہ‘ چھوڑ جانا نہ میرے ساجنا
تعبیر ہے تو‘ تقدیر ہے تو‘ ہیر ہے تو میں رانجنا
یہ گیت نہیں‘ سنگیت نہیں‘ پیار کی یہ ریت ہے
قسم تیری‘ میرا صرف‘ تو ہی تو میت ہے
اے غمگسار‘ رسم و دیوار‘ گرانا ہی جیت ہے

محفل تیری‘ تو میری‘ تو میری میں تیرا
یہ کھیل ہے‘ محبت کا‘ تو ناگن میں سپیرا
کردوں گا بند‘ اے جانِ من‘ آنکھوں کی کٹوری میں
مضبوطی سے‘ بندھ جاؤ تم‘ محبت کی ڈوری میں
سوز بھی ہے‘ ساز بھی ہے‘ دلوں کی چوری میں

اے گلبدن‘ اے نازنین‘ اے حسن کی دیوی
گر یہ نہ ہو‘ گناہ تو‘ میں تیری کروں پیروی

مسعود

Aey Gulbadan Aey Nazneen

Shab-o-roz

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW