Bikhrey Huwoun Ko Bikhairna
بکھرے ہوؤں کو بکھیرنا دنیا کا اعجاز ہے
سدا خوش رہو اے صنم میرے دل کی آواز ہے
اس خوشی میں احساسِ غمی بھی رہے ساتھ تمہارے
وہ باتیں تڑپائیں تجھے، تو جن کی ہمراز ہے
تیری بیداغ زندگی میں جب انتظار کی آگ لگے
تو سمجھ لینا کہ پیار کا یہ بھی اک انداز ہے
شکوہ کر رہی ہو کہ میں کوس رہا ہوں تجھ کو
تیری یہ ادا سنگدلی نہیں تو کیا نیاز ہے؟
کاش کہ تو راہِ وفا میں دیکھتی مسعوؔد کو
دلوں کو توڑ دینا کہاں کا ناز ہے؟
مسعود
Bikhrey Huwoun Ko Bikhairna
Add Comment