Meri Shairi: Umeed
امید
سماں راس نہ آیا ہے ، تقدیر کو میری عید کا
دل میں اک پھول کھل اٹھا ہے اب امید کا
جدا تقدیر نے ہم کو کر ہی دیا ہے تو کیا ہوا
آئے گا انشااللہ اک دن لمحہ تیری دید کا
تم آؤ تو محفلِ دل سجے، شمعَِ محبت افروز ہو
مل بیٹھیں دیوانے دو، مزہ آئے گفت و شنید کا
بن تیرے ہیں پھیکے سب رنگ قوسِ قزح کے بھی
بن تیرے ہے شبِ یلدا، یہ اجالا عید کا
دورِ محبت میں ہر ستم، محبوب کا پیارا لگتا ہے
خدا حامی و ناصر ہو مسعودؔ تجھ یزید کا
samaan, taqdeer, eid, umeed, urdu poetry shayeri, ujala, muhabbat, mehfil, mehboob.
مسعودؔ
Meri Shairi: Umeed
Add Comment