Meri Shaairi: Meri Bhi Chand Majbooriyan Hain
مجبوریاں
میری بھی چندمجبوریاں ہیں گر مدِ نظر رکھو
اپنی بے گناہیاں مت گنو‘ میری بھی خبر رکھو
نوشتۂ تقدیر ہے یہ اسے ہنس کر قبول کر لو
آج جو کھائی ہے تم نے یاد وہ ٹھوکر رکھو
اے دل‘ طغیانئ جنوں سے سبب تو ہی بتا دے
سب کچھ بہا دیا ہے کچھ تو بخیر رکھو
نوائے دل ہی یہ ہے کہ تو میری ہے
بھلا دیا ہے ہر وعدہ وہ بات تو حاضر رکھو
مسعودؔ
Meri Shaairi: Meri Bhi Chand Majbooriyan Hain
Add Comment