Back To Past
– کیا عدلیہ بدلی ہے یا عدلیہ کے طور طریقے بدلے ہیں؟
– عدالتی نظام بدلا ہے یا عدالتی طور طریقے بدل گئے ہیں؟
– نظام بدل گیا ہے یا پاکستانی قوم کو ’ریلیف‘ مل گئی ہے؟
وہ کونسی کامیابی پاکستان کا حصہ بنی ہے جس کا جشن منایا جا رہا ہے؟
ایک چودہری افتخار کے بحال ہونے سے پاکستان کی تقدیر نہیں بدل گئی۔! حقیقت یہ ہے کہ پاکستان آج بھی کسی ڈکٹیٹرشپ سے باہر نہیں نکلا۔
مگر یہ جمہوری ڈکٹیٹرشپ ہر کسی کو نظر نہیں آتی۔ پاکستان میں کیا تبدیلی آئی ہے؟
اقوامِ عالم کے نزدیک پاکستان آج بھی ایک دہشت گردملک ہے۔! آج بھی جس کا مفاد ہو وہ انسانیت کا خون اسطرح بہاتا پھر رہا ہے! جیسے ہندو رنگوں کی ہولی کھیلتے ہیں۔! قتل وغارت آج بھی اُسی طرح ہو رہی ہے جیسے پہلے! بدحالی بدعنوانی کا وہی دور دورا ہے تو پھر کس تبدیلی کا جشن منا یا جارہا ہے؟!
پہلے آپ سے ہندوستان، سری لنکا جیسی ٹیمیں کھیلنے آجایا کرتی تھیں! اب تو بنگلہ دیش جیسے ملک نے بھی پاکستان سے کھیلنے سے انکار کر دیا ہے،! کیا تبدیلی آئی ہے نظام میں۔
جشن کس چیز کا منایا جا رہا ہے؟! یہی نا کہ ایک پیسے والے نے ایک احمق اور بیوقوف قوم کو اپنے جرائم چھپانے کے لیے اپنے ساتھ ملا کر اپنی فتح حاصل کر لی ہے۔!
اگر مشرف قابلِ تعزیر ہے تو چودھری افتخار نے بھی مشرف کے کئی حلف ناموں پر دستخط کیے تھے،! کیا وہ اُسکے ’جرائم‘ میں برابر کا شریک نہیں؟
آج وہی مجرم پاکستانی عوام کا ہیرو ہے! جسکی بحالی کا جشن منایا جارہا ہے! !!
حقیقت بہت بھیانک ہے۔! اور حقیقت یہ ہے کہ پاکستان آج پھر سے ماضی کے اندھیروں میں جھونک دیا گیا ہے،! جہاں حکومت ہو کہ اپوزیشن، جہاں عدلیہ ہو کہ انصاف کے رکھوالے سب کے سب بدکردار لٹیرے ہیں۔!
مائیکل جے فوکس کی فلم میں سو سال پیچھے جا کر بھی مستقبل کی فکر رہتی ہے۔! مگر اِس ترقی کے دور میں جہاں علم اور فن کا بول بالا ہے! وہاں پر ہمارے ملک کی تقدیر میں آج بھی ہزاروں سال پرانا جاگیردارانہ نظام ہے! جس میں ملک کا کرپٹ اور بد کردار ترین انسان ملک کا صدر بنا ہوا ہے۔
اور جہاں انصاف چودھری افتخار جیسے بدکرداروں کے ہاتھ میں ہے! جو اپنا مفاد پڑنے پر پاکستانی عوام کو یوں اپنے ساتھ شامل کر لیتے ہیں! جیسے اِن سے بڑا پاکباز کوئی اور نہیں اور عوام؟ عوام کا کیا کہنا، میرے نزدیک ہماری عوام منافقت کی حد تک گِر چکی ہے! جو ظلم سہتی ہے اور واویلہ کرتی رہتی ہے، مگر مچھ کے آنسو بہاتی ہے! مگر جب وقت آئے توچار پیسوں آگے بک جاتی ہے۔!
ظاہری بات ہے جو قوم اپنی حالت خود ہی نہیں بدلنا چاہتی اُسکی حالت اللہ تعالیٰ بھی نہیں بدلتے۔!
ہماری سوچوں میں، ہماری تربیت میں ’’بیک ٹو فیوچر‘‘ ہے ہی نہیں۔ ہماری قوم جوفقط’’آج‘‘ میں جینے کی عادی تھی اب ’بیک ٹو پاسٹ‘ کا جشن منارہی ہے!!! ۔ چودھری افتخار زندہ باد، پیپلزپارٹی زندہ باد، اپوزیشن زندہ باد ۔ پاکستان؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ (میرے قلم میں طاقت نہیں لکھنے کی)!
Add Comment