Duniya Ki Bhiyanak Soorat!
ایک منٹ کی خاموشی
آج مغرب میں اسپورٹس کے ہر کسی میچ سے پہلے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔ ہرجگہ سونامی میں متاثرہونے والوں کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں۔ لاکھوں کڑوڑں روپے اکٹھے بھی کیے جا چکے ہیں۔ میرا دل یہ دیکھ کر خون کے آنسو روتا ہے۔ یہ نہیں کہ مجھے اِس آفت سے متاثرہ افراد سے کوئی ہمدردی نہیں۔ ہے اور بڑی شدت سے ہے۔
مگر میرے آنسو یورپ کی اُس بھیانک صورت پر بہتے ہیں! جو ہمارے اکثر لوگوں کی نظر میں انسانیت کے علمبردارہیں۔! کیا یہی انسانیت ہے کہ چند ایک ہزار یورپئین کے مرنے کے بعد دنیا کو ایک طرح کی state of emergency میں ڈال دیا گیا ہے؟! ہرجانب یہ پرچار کرنا شروع کردیا گیا ہے کہ یورپ کو انسانیت کی کتنی فکر ہے۔
انسانیت
میں پوچھتا ہوں کہ یہ انسانیت اُس وقت کہاں دفن تھی! جب یہودیوں نے لبنانی مہاجر کیمپوں میں مقیم نہتے افراد کے خیموں پر بلڈوزر چلا کر انسانیت کی دھجیاں بکھیر دیں تھیں!! یورپ کی انسانیت اُس وقت کہاں ہوتی ہے جب فلسطینی بچوں کو ٹیلیوژن کیمرے کے سامنے گولیوں سے بھون دیا جاتا ہے!! یہ انسانیت اُس وقت کہاں دم توڑ رہی تھی! جب امریکی ظالم سماج ایک ناکردہ جرم کی پاداش میں نہتے افغانیوں چن چن کر قتل کرتے رہے تھے!! کہاں تھی انسانیت جب ساری دنیا کے سامنے امریکہ اور برطانیہ نے عراق کی ایک بار پھر اینٹ سے اینٹ بجا کر رکھ دی!…………. شاید مجھے مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں!
میڈیا
انسانی جانوں کے جانے کا دکھ ہوتا ہے! مگر یہ دکھ ہمارے دلوں میں ہی کیوں ہے؟ جب مسلمانوں کے خون سے یورپ ہولی کھیلتا ہے! تو اُسے ایک ایسے انداز میں گویا وہ پھربھی حق بجانب ہے۔! مگر جب گناہوں کی بستیوں کا اللہ صفحۂ ہستی سے مٹاتا ہے! تو ہر جانب افسوس ، آہ و گریہ ، مغفرت کی دعائیں شروع ہوجاتی ہیں۔
آج چند ایک ہزار یورپیئن مرے ہیں! تو پوری دنیا میں انسانیت کا سبق دیا جارہا ہے۔! چندے اکٹھے کیے جا رہے ہیں تاکہ فحاشی کے اڈے پھر سے تعمیر کیے جا سکیں۔!پریس کا ایک ایسا زبردست جادو چلتاہے ہمارے دماغوں پر کہ ہم ہر بات کو تسلیم کرلیتے ہیں۔! مسلمانوں کو دہشت گرد کر کے قتل کرنا بھی ہمیں برداشت ہوجاتا،! مگر فحاشی کے اڈے جب ملیہ میٹ ہوتے ہیں تو دنیا کو ہلا کر رکھ دیا جاتا ہے!
میڈیا کا اثر سر چڑھ کر بولتا ہے۔! مغربی ممالک میں فٹبال میچز سے پہلے فوج کی پریڈ ہو رہی ہے۔! فوج تحفے تحائف پیش کرتے ہیں۔ اور وہی میڈیا ہماری فوج کو بہت شدت سے بدنام کر رہا ہے۔ ہماری عوام میں اپنی ہی فوج کے خلاف نفرت پھیلا رہا ہے۔ اور ہماری جاھل عوام انکی انگلیوں پر ناچ رہی ہے۔ ہمارے ہاں اکثر نامورمیڈیا والے اپنی ہی فوج پر بھونک رہے ہوتے ہیں۔ جبکہ ان کے قلم افغانستان وعراق میں مغربی فوج جن میں اکثر کرائے کے قاتل شامل ہوتے ہیں انکی سفاکیوں پر ایک جملہ تک لکھنے کی توفیق محسوس نہیں کرتے۔ ہمارا میڈیا ہماری رگوں میں وہ اندھیرا ہے جو مغربی نظروں میں خود کوفری ڈم آف اسپیچ کے علمبردار بنانے کے خواہاں ہیں۔ دراصل یہ غدار ہیں۔
مسلمانوں کا خون بہتا ہے تو کسی کو انسانیت یاد نہیں آتی۔ خود مسلمانوں کو بھی نہیں، کیوں کہ مسلمان تو ہے ہی ایک سوئی ہوئی قوم!
اپنے آپ کو پہچانو اور دنیا کے بھیانک صورت کو بھی!!
Duniya Ki Bhiyanak Soorat! Duniya Ki Bhiyanak Soorat! Duniya Ki Bhiyanak Soorat! Duniya Ki Bhiyanak Soorat! Duniya Ki Bhiyanak Soorat! Duniya Ki Bhiyanak Soorat!
Add Comment