وہ قول وہ سب قرار ٹوٹے
وہ قول وہ سب قرار ٹوٹے
دل جن سے مال کار ٹوٹے
ہو ختم کشاکش زمانہ
یادام خیال یارٹوٹے
پھر تجھ پہ لعنتیں کر رہے ہیں
وہ دل جو ہزار بار ٹوٹے
کھائیں گے فریب ہم خوشی سے
پریوں کہ نہ اعتبار ٹوٹے
کانپ اُٹھے فراز دونوں عالم
جب سازِوفا کے تار ٹوٹے
احمدفراز – تنہا تنہا
Add Comment