Current Affairs

Russia attacks Ukraine

Russia attacks Ukraine
Russia attacks Ukraine

منگل 22 فروری 2022 کی شب روس نے یوکرائن کی علیحدگی پسند ریاستوں پر حملہ کر دیا۔

جمعرات 24 فروروی کو شمالی یوکرائن میں پراپیات کے مقام پر جو کہ درالحکومت Kyiv سے کوئی 100 کلومیٹر شمال میں بیلاروس کی سرحد پر واقع ہے، اس پر بھی قبضہ کر لیا!

پراپیات کا یہ مقام انتہائی اہم ہے! اتنا اہم کہ اس ایک مقام سے یورپ کو صفحۂ ہستی سے مٹایا جا سکتا ہے! یہ مقام وہ ہے جہاں 1972 چرنوبل نیوکلئیر پاور پلانٹ کے نام سے نیوکلئیر پلانٹ کی بنیاد رکھی گئی۔ 

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ روس جو کہ سرد جنگ میں شکست کھانے کے بعد اپنی تمام تر مغربی یورپئین ریاستیں کھو چکا ہے، اسے اس کھنڈرات میں ڈوبے ہوئے ایٹمی پلانٹ کی کیا ضرورت ہے کہ اس نے جب سے یوکرائن آزاد ہوا ہے اس میں سازشوں کے جال بنے رکھے ہیں؟

یہ ایٹمی پلانٹ درحقیقت روس جو اس وقت 1972 میں سویت یونین کے نام سے جانا جاتا تھاکی نیٹو کے خلاف ایک بہت اہم دفاعی حکمتِ عملی تھی۔اس ایک مقام سے یورپ کا صفایا کیا جاسکتا تھا اور اس کی تکمیل کی وجہ بھی سرد جنگ کی شدت اختیار کر گئی۔ مغربی طاقتیں نیٹو کے پرچم تلے ہر ممکن کوشش میں تھیں کہ کسی طرح اس کو ناکام کیا جائے۔ 

مغربی طاقتوں کے حق میں حالات اس وقت مزید بہتر ہو گئے جب یہی ایٹمی پلانٹ 1986 میں لیک ہو گیا اور جس سے ایک بہت بڑے فاصلے پر Radioactivity بہت برے اثرات چھوڑے۔ پراپیات کا یہ سارے کا سارا شہر راتوں رات خالی کرالیا گیا ایسے جیسے ایک ہی رات میں ایک ہزاروں افراد کے شہر کو جن اٹھا کر لے گیا ہو! یہ شہر اس وقت سے آج تک ghost city  کے نام سے پہچانا جاتا ہے!

چرنابول ایٹمی پلانٹ کے ری ایکٹر نمبر 4 کا melt downہو جانے سےسویت یونین کی جوہری قابلیت پر شدید ضرب لگائی ۔ اور سرد جنگ میں سویت کے لیے شدید نقصان ثابت ہوا۔

مغربی طاقتوں کے لیے سرد جنگ میں مشرقی بلاک کا تہس نہس ہونا انتہائی اہم ثابت ہوا۔ یوں سویت یونین کی ایک مضبوط طاقت مکمل طور پر زمین بوس ہو گئی۔ 

ایک مضبوط سویت ریاست سے کم و بیش چودہ ریاستوں نے علیحدگی اختیار کر لی اس میں یوکرائن ایک تھا!

یہاں پر ایک بات یاد رکھنی چاہیے کہ جہاں مغربی طاقتوں نے تمام یورپئین ریاستوں کو آزاد ماننے میں لمحبہ بھر قف نہ کیا وہاں چیچنیااور اسکے ملحقہ مسلم ریاستوں کی آزادی کے لیے رتی برابر تردد نہیں کیا! انگنت قتل و غارت کے بعد آج بھی یہ مسلم ریاستیں روس کے زیرِ تسلط ہیں! اسکی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ان ریاستوں میں تیل اور گیس کے انتہائی وافر ذخائر ہیں جن پر روس کی معیشت کا بہت بڑا عمل دخل ہے!

Russia attacks Ukraine

اسی طرح یوکرائن میں معدنی ذخائر کیساتھ ساتھ سب سے اہم یہ ایٹمی پلانٹ ہے جس کی ساخت میں سویت یونین نے کھربوں ڈالرز خرچ کیے۔ اور جو انکی مغرب کے خلاف خود استحکامی کیساتھ ساتھ مغرب کے خلاف سب سے مؤثر ہتھیار ہے۔ ابھی تک کی جتنی بھی کاروائی ہوئی ہے اس کو سمجھتے ہوئے یہ بات سمجھنا آسان ہو جاتا ہے کہ اس بظاہر شکستہ پلانٹ پر قبصہ روس کی ضرورت کیوں ہے؟ روس نے ایکبار پھر یورپ اور نیٹو کی نیندیں حرام کر دی ہیں!

پاکستان کے لیے ایک اہم مقام ہے! کیونکہ جب روس یوکرائن پر حملہ کررہا تھا اس وقت پاکستان کے وزیراعظم جناب عمران خان روس کے دو روزہ سرکاری دورے پر تھے۔ اس دوران کیا بات ہوئی کیا سیاست ہوئی یہ ابھی تک ایک چھپی ہوئی کہانی ہے۔ جو کہ وقت آنے پر سامنے آئے گی۔

میرے مطابق اگر وزیراعظم صاحب اپنے پتے درست کھیلیں تو ہمارے پاس ایک عرصہ پرانی رنجش ختم کرنے اور ایک نئی کامیاب اور مضبوط دوستی کی راہیں متعین کرنے کا سنہری موقع ہے۔ ہمیں گیس کی ضرورت ہے؟ روس سے گیس مل سکتی ہے! ہمیں تیل کی ضرورت ہے؟ روس سے تیل مل سکتا ہے! ہمیں جدید اسلحے کی ضرورت ہے؟ روس سے جدید اسلحہ مل سکتا ہے۔

زیادہ سے زیادہ کیا ہو گا؟ ہم مغربی طاقتوں کے ساتھ تعلقات خراب کر لیں گے، خاص کر امریکہ کیساتھ؟ تو امریکہ نے پہلے کب ہمارا کسی معاملے میں ساتھ دیا ہے؟ جب کہا ہے “ڈو مور” کہہ کر ٹرخا دیاہے۔ اب جب امریکہ کو ہماری کسی معاملے میں ضرورت نہیں تو ہماری طرف کوئی التفات بھی نہیں! یہی نا کہ ہمارے برطانیہ سے تعلق خراب ہونگے تو برطانیہ نے بھی ہمیشہ ہندوستان پہلے کی بنیاد پر پاکستان سے سیاست کی ہے! 

دنیا میں سیاست کی بساط کا نقشہ بدلنے والا ہے۔ پاکستان کو اس وقت اپنی درست سمت کا فیصلہ کرنا ہوگا  اوراس میں کسی قسم کی غلطی کی گنجائش نہیں!


بقلم: مسعود ۔۔۔۔ 24 فروری 2022

SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW