PSL4: Peshawar Zalmi vs Karachi Kings
پشاورزلمی بمقابلہ کراچی کنگز
نواں میچ پشاورزلمی اور کراچی کنگز کے مابین شارجہ میں ہوا۔
کراچی نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کی۔
پشاور کی جانب سے حسبِ معمول کامران اکمل اور امام الحق نے اوپننگ کا آغاز کیا۔
جلد ہی پشاور مشکلات کا شکار ہو گئی جب کامران اکمل ایک بار پھر بغیر کوئی اسکور کیے عامرامین کی بال پر کلین بولڈ ہو گیا۔
عمرامین کھیلنے آیا اور 47 کے اسکور پر عمرامین اسکندررضا کی بال پر محمدرضوان کی بال پر اسٹمپ ہو گیا اس نے 15 رنز بنائے۔ اگلی چھ بالوں پر مزید 2 وکٹ گرے گئے اور میڈش اور پولارڈ بغیر کوئی اسکور کیے اسکندررضا اور عماد وسیم کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے۔ پشاور کا اسکور 48 تھا اور 4 کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔
ڈاؤسن اور امام الحق نے اننگ کو سہارا دیا اور اسکور سترھویں اوور میں 124 تک پہنچا دیا مگر سترھویں اوور کی پہلی بال پر ڈاؤسن اور پانویں بال پر امام الحق بالترتیب 43 اور 56 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ اٹھارویں اوور کی تیسری بال پر وھاب ریاض صفر اور انیسویں اوور کی تیسری بال پر حسن علی 2 آؤٹ ہو گئے۔ اس وقت اسکور 141 رنز تھا۔ آخری اوور میں ڈیرن سمی نے چند ایک شاٹ کھیل کر اسکور 153 تک پہنچا دیا۔
جواب میں کراچی کی اننگ کی ابتدا تباہ کن ہوئی۔ لیونگسٹون حسن علی کی پہلی ہی بال پر ایل بی ڈبلیو ہو گیا۔ اور کراچی کی بیٹنگ کا اہم ترین کھلاڑی بابر اعظم بھی صرف ایک رنز بنا سکا اور حسن علی کی شاندار فیلڈنگ پر رن آؤٹ ہو گیا۔ آسٹریلیا سے آنے والے بین ڈنک نے 12 رنز بنائے اور کامران اکمل کے ہاتھوں وھاب ریاض کی بال پر کیچ آؤٹ ہو گیا۔
کولن انگرام کے سر پر وھاب ریاض کی ایک زبردست تیز گیند لگی اور جو کچھ دیر لڑکھڑاتا رہا، اس نے 21 رنز بنائے اور رن آؤٹ ہو گیا۔ اسکندررضا کی بیٹنگ انتہائی مایوس کن تھی اور یون لگ رھا تھا کہ وہ ٹی20 نہیں ٹٰسٹ میچ کھیلنے آیا ہے۔ یوں اس نے 26 بالوں پر صرف 14 رنزبنائے اور عمید آصف کی بال پر آؤٹ ہو گیا۔
محمدرضوان اور کپتان عماد وسیم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا مگر اس وقت تک کراچی کی اننگ کی تباھی تقریباً مکمل ہو چکی تھی۔ انتہائی کمزور اور مایوس کن بیٹنگ سے رنز بننا بہت مشکل تھے۔ کراچی کے 100 رنز 17ویں اوور میں جا کر بنے جو کہ اس فارمیٹ کی کرکٹ کے لیے انتہائی مایوس کن تھے۔ اور یوں آخری 2 اوورز میں 53 رنز درکار تھے جو کہ تقریباً نا ممکن لگ رھا تھا۔
اور ایسا ہی ہوا کہ اٹھارویں اوور کی دوسری بال پر عماد وسیم حسن علی کی بال پر 26 رنز بنا کر آؤٹ ہو گیا۔ اسی اوور کی چوتھی بال پر عامریامین بغیر کوئی اسکور کیے آؤٹ ہو گیا، ڈاؤسن نے خوبصورت کیچ لیا۔ 107 پر 7 آؤٹ اور اسی اوور کی آخری بال پر محمدعامر بھی بغیرکوئی اسکور کیے وھاب ریاض کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گیا۔ حسن علی کی چوتھی وکٹ۔
بیسویں اوور میں پولارڈ کی دوسری بال پر عمرخان بھی بغیر کوئی اسکور کیے حسن علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گیا۔ 107 پر 9 وکٹ۔
کراچی کی اننگ میں ایک بھی چھکا نہیں تھا اور یہ پی ایس ایل کی تاریخ کی پہلی اننگ تھی جس میں ایک بھی چھکا شامل نہیں تھا۔ انتہائی مایوس کن اننگ۔ کوئی بھی بیٹسمین کبھی بھی کسی بھی مقام پر کوئی بھی خاطر خواہ اننگ جوڑنے میں کامیاب نہ ہوا۔ کراچی میں یوں لگتا تھا کہ صرف نام کے کنگز شامل ہیں مگر میدان میں بھیگی بلیاں بن کر ایک بھی کھلاڑی اس قابل نہ تھا کہ کوئی قابلِ ذکر اسکور کر پاتا۔
یہ بھی کہنا پڑتا ہے کہ پشاور کی بالنگ زبردست تھی۔ خاص کر قومی ٹیم کا حسن علی بھی زبردست فارم میں تھا۔ اسکی بولنگ نے کراچی کو چلنے ہی نہیں دیا۔
PSL4: Peshawar Zalmi vs Karachi Kings
نتیجہ: پشاورزلمی نے میچ 44 رنز سے جیت لیا
PSL4: Peshawar Zalmi vs Karachi Kings
Add Comment