Nawaz Sharif Sentenced To 7 Years Prison!
نوازشریف کو العزیزیہ میں سزا سنا دی گئی
کیسسز
پانامہ لیکس کے بعد وزیراعظم نوازشریف کے خلاف بہت سارے اور کیسز کھل گئے جن میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرینسز اہم تھے۔ یہ ریفرنسز 8 ستمبر 2017 کو احتساب عدالت میں دائر کیے گئے۔
نوازشریف پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی وزارتِ اعلیٰ کے دوران اپنے بچوں حسن اور حسین نواز کے نام بے نام کی جائدادیں بنائیں، جنکی مالیت کھربوں میں تھی اور جن کی سپانسرشپ کا کوئی سراغ نہیں ملتا۔
یاد رہے کہ اس دوران بچے زیرِ کفالت تھے اور کسی بھی قسم کی انکم نہیں رکھتے تھے۔ بچوں کے نام 16 آف شور کمپنیاں بنائی گئیں جن میں کھربوں روپیہ منتقل ہوا۔
2۔4 ملین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کے لیے بچوں کے پاس ذرائع آمدن نہیں تھے۔ لہٰذا نوازشریف ہی العزیزیہ اور فلیگ شپ کے اصل مالک ہیں۔
شریف خاندان کا اس پر صرف یہ موقف سامنے آیا کہ “بچوں نے دادا سے ملنے والی رقم کے ذریعے مل اور کمپنی بنائی”
العزیزیہ اسٹیل مل قطری کے عطا کردہ سرمایہ کاری سے کی گئی ہے۔ جبکہ حسن نواز کو کاروبار کے لیے پیسہ بھی قطری نے دیا!
یہ تمام جائیدادیں بچوں کے نام ہیں لہٰذا نوازشریف کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔
سزا
نوازشریف پر 19 اکتوبر 2017 کو العزیزیہ اور 20 اکتوبر 2017 کو فلیگ شپ ریفرینس میں فردِ جرم عائد کی گئی۔
بار ہا بار کے سمن کے باوجود نوازشریف کی اولاد عدالت حاضر نہ ہوئی اور 20 اکتوبر 2017 ہی کو انہیں مفرور قرار دیدیا گیا۔
العزیزیہ ریفرینس میں نیب کی جانب سے 22 اور فلیگ شپ میں 16 گواہ پیش کیے گئے۔
شریف خاندان کی جانب سے کوئی ایک بھی گواہ پیش نہیں کیا گیا۔
18 دسمبر 2018 کو آخری پیشی ہوئی۔
اور 15 ماہ 134 پیشیوں کے بعد آج بروز سوموار 24 دسمبر 2018 کو نوازشریف کو 7 سال قید بامشقت، 1،5 ملین پاؤنڈ جرمانہ الگ اور 25 ملین ڈالر جرمانہ الگ کیساتھ نوازشریف کے نام تمام تر جائیداد کی ضبطگی کا حکم سنایا۔ دس سال تک کوئی عوامی عہدہ رکھنے سے بھی نااھل قرار دیدیا گیا۔
جب کی فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کو بری قرار دیدیا گیا۔
فیصلے کی مکمل رپورٹ درجِ ذیل میں لنک میں:
Nawaz Sharif Sentenced To 7 Years Prison!
Add Comment