کہوں کس سے قصۂ دردوغم
[embedyt] [/embedyt]
کہوں کس سے قصۂ دردوغم
[embedyt] [/embedyt]
چاہت میں کیا دنیا داری عشق میں کیسی مجبوری
داغِ دل ہم کو یاد آنے لگے
مجھے بیخودی یہ تو نے بھلی چاشنی چکھائی
ایسا بننا سنورنا مبارک تمہیں کم سے کم اتنا کہنا ہماراکرو
دل پہ زخم کھاتے ہیں جان سے گزرتے ہیں
اے محبت تیرے انجام پہ رونا آیا
یہ حسن و عشق تو دھوکا ہے سب مگر پھر بھی
شاعر: فراق گورکھپوری
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |