یہ کیا ستم ظریفی فطرت ہے آج کل
شاعرہ: شکیلؔ بدایونی
یہ کیا ستم ظریفی فطرت ہے آج کل
یہ کیا ستم ظریفی فطرت ہے آج کل
شاعرہ: شکیلؔ بدایونی
یہ کیا ستم ظریفی فطرت ہے آج کل
Bezaargi بیزارگی ہنگامہَ دن میں بیزارگی، آغوشِ شب میں بیزارگی دل بیزار ہو تو ہے محفل کے ہر ڈھب میں بیزارگی ماہ و انجم خاموش ہیں، خاموش ہیں نظارے جہان و آسمان...
Meri Shaairi: Kaash!! کاش! کتنا حسین سماں ہے اور میری آنکھیں کسی کی جستجو میں ہیں کون ہے وہ؟ جس کو دیکھنے کے لیے میری آنکھیں آرزو میں ہیں کون ہے وہ؟ جو میرے دل...
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |